غریب وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے سمری وزیر اعظم کو ارسال

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) پنجاب اسمبلی، قومی اسمبلی کے غریب ممبران کی تنخواﺅں میں اضا فہ کے بعد بعد غریب وفاقی وزراءکی تنخواہوں میں بھی بڑے اضافہ کر نے کا فیصلہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو تنخواوں میں اضافے کی سمر ی بھجوا دی گئی۔ جہاںایک طرف مزدور دیہا ڑی دار کی تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر ہے وہاں وفاقی کا بینہ کی تنخواوں میں ہوشرباہ اضافہ غریب عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی وزراءاور وزرائے مملکت کے الاونس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975ءمیں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، ترمیم 1975ئ کے ایکٹ کی شق تین میں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق شق تین وزراءکی تنخواہوں سے متعلق ہے، تنخواہوں میں اضافے کی سمری کی منظوری کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت وفاقی وزیر کی تنخواہ دو لاکھ اور وزیر مملکت کی تنخواہ 1 لاکھ 80 ہزار ہے جب کہ وزراءکے الاونس، گاڑی، دفتر وغیرہ تنخواہوں کے علاوہ ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ترمیم کے بعد وزراءکی تنخواہوں میں بڑا اضافہ متوقع ہے۔ جبکہ مزدور دیہا ڑی دار کی تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر ہے لیکن وہ بھی سرمایہ دار 25 ہزار دیتا ہے ، پنجاب اسمبلی، قومی اسمبلی کےغریب ممبران جن کی ملک میں آئی پپز، شوگر ملز مالکان ، ہاوسنگ سو سا یٹز، اور اربوں روپے کے کاروبار ہیں شایدان کاروبار کی وجہ سے ان کے اکراجات پورے نہیں ہوتے جس وجہ سے ان کی تنخواوں میں وزیر اعظم شہباز شریف اضافے پر مجبور ہیں اسی طرح پنجاب کی وزیر اعلی بھی پنجاب اسمبلی کے ممبران کی تنخواوں میں اضا فہ پر مجبور ہو گئیں۔

لیکن پاکستان میں جس غریب عوام کے ووٹ سے وزیراعلی اور وزیراعظم اور پارلیمنٹیرین منتخب ہوتے ہیں اس عوام کی اج بھی کوئی سنوائی نہیں وہ اج بھی درد کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں فیکٹریوں بل مالکان نے حکومت کی جانب سے 32 ہزار روپیہ کہا ہے لیکن وہ بھی ان مزدوروں کو نہیں ملتا ،ملک میں ہونے والی مہنگائی بجلی کے بلوں گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے لیکن ان کی تنخواہ میں تو اضافہ نہیں ہو سکا لیکن حکومت غریب ممبران پنجاب اور قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور ان کی مرا عات میں اضافے کی منظوری دینے کا امکان ہے جو کہ اس ملک کے حاکمین کے لیے علماءفکریہ ہے۔