پاکستان کے کر پٹ افسران کے گرد گھیرا تنگ گریڈ 17 سے گریڈ 22 کے تمام افسران کے اثاثے ظاہر کیے جائیں آئی ایم ایف ،بیوروکریٹس میں کھلبلی مچ گئی

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر)آئی ایم ایف نے سرکاری ملازمین کے اثاثے ڈیکلیئر کرنے کا مطالبہ وزارت خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف سے مہو لت مانگی گئی جو مسترد کر دی گئی ذرائع کے مطابق ائی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثا سے ڈیکلیئر کرنے کے لیے حکومت سے کہا تھا جس پر گزشتہ روز ائی ایم ایف سے اپیل کی گئی کہ ہمیں اثا سے ڈیکلیئر کرنے کے لیے مزید مہلت دی جائے

جس پرآئی ایم ایف نے حکومت کی درخواست مسترد کر دی عالمی مالیاتی فنڈ کا تکنیکی و فد کی کابینہ ڈویژن پی ایم آفس وزارت خزانہ اور وزارت قانون حکام سے ملاقاتیں ہوئیں جس میںآئی ایم ایف نے تمام سرکاری افسران گریڈ 17 سے گریڈ 22 کے افسران کیڈیکلیئر یشن کے لیے مزید مہلت کی درخواست کی گئی تھی مسترد کر دی گئی،

سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنے کے لیے حکومت کی مشاورت جاری ہے سول سرونٹ ایکٹ سے ترمیمی ڈرافٹ فروری میں ہی ائی ایم ایف کو فراہم کیا جا سکے گا ذرائع کا کہنا ہے ائی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 سے گریڈ 22 کے تمام افسران کے اثاثے ظاہر کیے جائیں ایک میں ترمیم کے تحت بچوں کے تعلیمی ادارے تک بیوی کے نام ا ثاثے بتانا لازمی شرط ہے گھر کی آمدن کیا ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری افسران جو گریڈ 17 سے گریڈ 22 کے افسران ہیں ان کی بیویوں ان کے بچوں کے نام پر جو پاور آف اٹارنی تک ظاہر کی جائے، جبکہ وزارت خزانہ نے متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے کہ ان افسران کے اثاثوں کی معلومات کی پبلک تک رسائی میں نرمی کی درخواست کی ہے، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ ائی ایم ایف کس بات کا بضد ہے کہ ان تمام افسران کیا آ مدن اثاثے بچے کون سے اسکول میں پڑھتے ہیں ہر چیز ظاہر کی جائے گی تو معاملات اگے بڑھ سکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے حکومت اب قانون سازی فروری میں کر ے گی،ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈکلیئر کرنے کے لیے مسودے پر مشاورت حکومت نے شروع کر دی ہے سول سرونٹ ایکٹ سے ترمیمی ڈرافٹ فروری ہی میں ائی ایم ایف کو فراہم کیا جائے گا دوسری جانب سرکاری ملازمین میں اس بات پر شدید بے چینی پھیل گئی ہے کہ ائی ایم ایف کی اس شرط پر ان کے اثاثے ڈکلیئر ہوں گے، حکومت نے آئی ایم ایف سے اتفاق کیا ہے کہ سول سرونٹ ایکٹ میں ترامیم کر کے اعلی سطی عہدے داروں گریڈ 17 سے 22 کے افسران بشمول ان کے اہل خانہ کے نام موجود اثاثے کو ڈیجیٹل طور پر فائل اور عوامی سطح پر رسائی کے لیے آسان بنایا جائے گا تاہم اس میں رازداری ہونی چاہیے