اسلام آباد۔آئی ایم ایف کے دباو اور قرضوں کے بوجھ تلے دبی وفاقی حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دیے ملک میں آئیسکو سمیت بجلی سپلائی کرنے والی ڈسکوز کمپنیوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیاگیاہے
اس سلسلے میں ابتدائی طور پر غیر ملکی وفد نے گزشتہ دنوں آئیسکو ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔جہاں پر وفد کو بجلی کی طلب سمیت اثاثوں پر بریفنگ دی گئی۔غیر ملکی کمپنی کے وفد نے نے آئیسکو کو خریدنے میں دلچسپی کااظہار کر دیا ہے اور کچھ شرائط بھی عائد کی ہیں جن میں آئیسکو میں کام کرنیوالے 40مختلف کیٹیگری کے ملازمین کو بھی کمپنی کے حوالے کرنا بھی شامل ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے وفد سے کامیاب مذاکرات کے بعد ملازمین کو آو¿ٹ سورس کرنے کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اس حوالے سے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ ذرائع نے اوصاف کو بتایا کہ سولر سسٹم کے بعد صارفین کی اکثریت نے سولر پلیٹس لگا لیں جس سے بجلی کی طلب میں کمی ہوگئی اور ڈسکوز کمپنیاں خسارے میں جارہی تھیں جس کی باقاعدہ رپورٹ بھی حکومت کو پیش کی گئی۔اس میں سے اکثر کمپنیوں کے حوالے سے پتہ چلتا ہے کہ کئی ڈیفالٹ بھی کرچکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کی سربراہی میں غیرملکی کمپنی کے ایک وفد کو آئیسکو ہیڈ آفس کادورہ کرایا گیا۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ کمپنی سے مذاکرات کامیاب رہے ،کچھ شرائط رکھی گئی ہیں جن کو حکومت نے پورا کرنے کیلئے کام شروع کر دیا ہے۔