پاکستانی عوام اور قیادت یو اے ای کی قیادت اور عوام کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں. ڈاکٹر طارق حمید الطائر

اسلام آباد (ویب ڈیسک )چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے جمعہ کو دبئی میں متحدہ عرب امارات کی وفاقی قومی کونسل (ایف این سی ) کے پہلے نائب سپیکر ڈاکٹر طارق حمید الطائر سے ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ کا استقبال ڈاکٹر الطائر اور وفاقی کونسل کے معزز ارکان نے کیا۔ یہ پارلیمانی سفارتکاری اور علاقائی حکمت عملی کے حوالے سے ایک اہم ملاقات تھی۔

سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ملاقات کے دوران ڈاکٹر طارق حمید الطائر نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو سراہا اور دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اور قیادت یو اے ای کی قیادت اور عوام کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔انہوں نے متحدہ عرب امارات کی بصیرت افروز قیادت بالخصوص صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے کئے گئے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز ) کو اجاگر کیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے قلیل وقت میں ملاقات کے انعقاد پر ڈاکٹر طارق حمید الطائر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان اور یو اے ای کے مابین گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان عالمی سطح پر مشترکہ مؤقف اور عوامی روابط کو اہم قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی اقتصادی شراکت داری خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری اور ترقیاتی امداد کے شعبوں میں کردار کو سراہا۔ انہوں نے قدرتی آفات سیلاب، زلزلے اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے یو اے ای کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے 17 لاکھ پاکستانی تارکین وطن کو دوطرفہ تعلقات کی بنیاد قرار دیا۔ چیئرمین سینیٹ نے علاقائی امن میں پارلیمانی سفارتکاری کے کردار پر زور دیا۔

انہوں نے بطور بانی چیئرمین انٹرپارلیمنٹری اسپیکرز کانفرنس، متحدہ عرب امارات کی شمولیت کا خیرمقدم کیا اور بتایا کہ یہ ان کی بطور چیئرمین پہلی دوطرفہ ملاقات تھی، جو اس کے علامتی اور تزویراتی پہلو کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے پاکستان-یو اے ای پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے ذریعے پارلیمانی روابط کو تیز کرنے کی تجویز دی جس پر یو اے ای کے نائب صدر نے سینیٹ آف پاکستان اور وفاقی قومی کونسل کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کے ذریعے تعاون کو باقاعدہ بنانے پر آمادگی ظاہر کی، تاکہ باضابطہ مکالمہ اور گہرے تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔علاقائی تناظر پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پارلیمانی و سفارتی ذرائع سے معمول کے تعلقات کی بحالی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور اس امر کا اعادہ کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا دار و مدار مسئلہ مقبوضہ کشمیر کے حل پر ہے۔

انہوں نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کو خطے کے آبی تحفظ کے لئے خطرہ قرار دیا۔ حالیہ پیشرفت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے امن اور استحکام کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا جو ترقی اور خوشحالی کے لئے ناگزیر ہے۔ ڈاکٹر طارق حمید الطائر نے یقین دہانی کرائی کہ یو اے ای کی قیادت پاکستان اور بھارت کے تعلقات کو معمول پر لانے میں اپنا بھرپور سفارتی کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای خطے میں استحکام کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا تنازعات کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کے لئے دانشمندی سے کام لینا ہوگا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کشمیر ایک مرکزی مسئلہ ہے اور باہمی احترام، مکالمے اور تعمیری روابط پر مبنی کوششوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔ اس اہم ملاقات میں پاکستان کے متحدہ عرب امارات میں سفیر فیصل نیاز ترمذی، پاکستان مشن کے سینئر سفارتکار اور وفاقی کونسل کے معزز ارکان بھی موجود تھے۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وہ پارلیمانی روابط کو وسعت دیں گے، اقتصادی ہم آہنگی کو فروغ دیں گے اور خطے میں امن، خوشحالی اور سفارتی تعاون کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔