وزیراعظم کی آرمی چیف سے دو بار ملاقات ہوئی،نہ کسی نے ان سے استعفیٰ مانگا اور نہ وہ دیں گے،فواد چوہدری

اسلام آباد(سی این پی)وزیراعظم عمران خان سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عسکری حکام سے وزیراعظم کی دو دفعہ ملاقات ہوئی، پاکستان کی فوج پاکستان کےاستحکام اور قومی سلامتی کی ضامن ہے۔نہ کسی نے ان سے استعفیٰ مانگا اور نہ وہ دیں گے۔تفصیلات کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک تھے۔ ملاقات میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور اور دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی۔ادھر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عسکری حکام سے وزیراعظم کی دو دفعہ ملاقات ہوئی، پاکستان کی فوج پاکستان کےاستحکام اور قومی سلامتی کی ضامن ہے۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کی فوج، قیادت کے مقام کا احترام کرتے ہیں، نوازشریف کا مسئلہ تھا کہ وہ اداروں کو فتح کرنے کے چکر میں رہتے تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم سے عسکری حکام کی گذشتہ روز دو دفعہ ملاقات ہوئی ہے، نہ کسی نے ان سے استعفیٰ مانگا اور نہ وہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ دھمکیاں کسی بھی خود مختار ملک کیلئے قابل قبول نہیں، عمران خان پاکستان کی حرمت اور خودمختاری کیلئے لڑیں گے، اس خط کو پارلیمان کے ان کیمرا سیشن میں رکھ رہے ہیں، خط کے مندرجات اپوزیشن کے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ 1992 کے ورلڈ کپ کی طرح لگ رہا ہے کہ ہم پیچھے ہیں لیکن ہم پیچھے نہیں، ہم کمزور نہیں جب بازی پلٹے گی تو سب دیکھیں گے، ہم اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو اپنامدعا سجھتے ہیں، اسی طرح ہم آگے بھی چلیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے، وہ ملک و قوم کی جنگ لڑتے رہیں گے، کابینہ کے ارکان کو خط کے مندرجات سے آگاہ کیا گیا ہے، خط پارلیمان کے ان کیمرہ سیشن میں پیش کیا جائے گا، جس قسم کی زبان، دھمکیاں اور پلان اس خط میں استعمال کیا گیا ہے وہ کسی ملک کے لئے قابل قبول نہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خط کے حوالے سے کابینہ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا تھا جس میں کابینہ کے ارکان کو خط کے مندرجات سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے مطابق خط کے مندرجات وفاقی کابینہ کے ساتھ شیئر کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خط کے کچھ حصے فارن افیئرز کا پروگرام کرنے والے میڈیا اینکرز کے ساتھ بھی شیئر کئے ہیں، اگلے مرحلے میں یہ خط پارلیمان کے سامنے ان کیمرہ سیشن میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس قسم کی زبان، دھمکیاں اور پلان اس خط میں استعمال کیا گیا ہے وہ کسی ملک کے لئے قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خط کی زیادہ تفصیل میں نہیں جانا چاہتے، اسے پارلیمنٹ میں ان کیمرہ پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے عوام اور پاکستان کی حرمت کے لئے لڑتا رہے گا۔