اسلام آباد(سٹاف رپورٹر )وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان کےاندر کام کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی،بلوچستان میں بھارتی سپانسرڈ پراکسی وار اب ڈھکی چھپی نہیں ہے، یہ ہمارے عوام، ہماری ترقی اور ہمارے امن کے خلاف دہشت گردی کی کھلی مذموم کارروائی ہے، ہمارے پاس بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کے ہاتھ ہونے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، دشمن کی یہ مذموم کوششیں قوم کے ساتھ مل کر ناکام بنائیں گے ۔اتوار کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کوئٹہ میں زہری آڈیٹوریم میں قبائلی عمائدین کے گرینڈ جرگے سے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے مشترکہ طور پر خطاب کیا۔جرگہ کا اہتمام قبائلی قیادت کے ساتھ بات چیت اور بلوچستان میں سکیورٹی کی تبدیل ہوتی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے کیا گیا تھا،اس میں خاص طور پر بھارت کی جانب سے جاری پراکسی جنگ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچستان میں ہندوستانی سرپرستی میں کام کرنے والی پراکسیوں نے امن کو خراب کرنے، صوبے کو غیر مستحکم کرنے اور حکومت پاکستان اور مسلح افواج کی قیادت میں ترقیاتی اقدامات کو متاثر کرنے کی اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فتنہ الہندوستان جیسے دہشت گرد گروہ مقامی لوگوں کی حمایت چاہتے ہیں جس سے انہیں انکار کیا جانا چاہیے۔عمائدین کی قیادت اور تعمیری کردار کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نچلی سطح پر شمولیت اور اس بات کو یقینی بنانے کی مسلسل ضرورت کا اعادہ کیا کہ دہشت گردوں کو کوئی سماجی جگہ نہ ملے۔انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی کامیابی اور طویل مدتی امن و استحکام کے لیے یہ انتہائی اہم تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ امن کے دشمنوں کو پاکستان کے اندر کام کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی،ان کے لیے ہمارا پیغام واضح ہے،حکومت، مسلح افواج،قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انتظامیہ پاکستان کی مکمل حمایت کے ساتھ، دہشت گردی کے خلاف قوم کی جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور دہشت گردی کو فیصلہ کن انداز میں شکست دیں گے۔بلوچستان میں خوشحالی کے لیے یادگار ترقیاتی پیکجز کے سلسلے کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عوام تک حکومتی اقدامات کے اثرات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے قومی یکجہتی کے تحفظ میں بلوچستان کے عوام کے تاریخی کردار کی تعریف کی اور ان پر زور دیا کہ وہ بھارت کی طرف سے منظم اور سپانسر کی گئی غیر ملکی حمایت یافتہ تخریب کاری کے خلاف چوکنا رہیں۔قبائلی عمائدین سے بات چیت کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ یہ بھارتی سپانسرڈ پراکسی وار اب ڈھکی چھپی نہیں ہے، یہ ہمارے عوام، ہماری ترقی اور ہمارے امن پر چھیڑی جانے والی دہشت گردی کی کھلی مذموم کارروائی ہے، ہمارے پاس بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کے پیچھے بھارت کے ہاتھ ہونے کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، دشمن کی یہ مذموم کوششیں قوم کے ساتھ مل کر ناکام ہو جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ بہادر بلوچ عوام، ملکی اور غیر ملکی ہر اس دشمن کا مقابلہ کریں گے اور اسے کچل دیں گے،جو ہماری خودمختاری کو چیلنج کرنے کی ہمت رکھتا ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاک فوج کسی بھی خطرے کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے پوری طرح الرٹ اور تیار ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بلوچستان میں امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتااور پاکستان کا مستقبل براہ راست ایک مستحکم، خوشحال بلوچستان سے وابستہ ہے۔وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے بلوچستان میں کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور لچک کو بھی سراہا۔ وزیراعظم نے شہداء کے اہل خانہ کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔وزیر اعظم نے انہیں یقین دلایا کہ دہشت گردوں، ان کے معاونین اور سہولت کاروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔جرگہ قبائلی عمائدین کی طرف سے حکومت پاکستان اور مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کے متفقہ عہد کے ساتھ اختتام پذیر ہوا اور بلوچستان کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔قبل ازیں وزیراعظم پاکستان نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا بھی دورہ کیا اور کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کے طلباء افسران اور فیکلٹی سے خطاب کیا۔وزیر اعظم کا خطاب علاقائی اور داخلی سلامتی کی ترقی کے درمیان پاکستان کے دفاعی اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے گہرے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اپنی بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے ابھرتے ہوئے اور ہائبرڈ خطرات کے پیش نظر پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل تیاری اور تذویراتی دور اندیشی کی اہمیت کو اجاگر کیا، خاص طور پر بلوچستان جیسے حساس خطوں میں، جہاں بھارتی سپانسر شدہ دہشت گرد پراکسی ہمارے لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں اور ہماری ترقی اور خوشحالی کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔