اعلیٰ معیار کی طبی تعلیم پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا قطعاً قبول نہیں،شہباز شریف

اسلام آباد( سٹاف رپورٹر )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں جعلی ادویات کے گھنائونے کاروبار کے مکمل سد باب کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اعلیٰ معیار کی طبی تعلیم پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا قطعاً قبول نہیں،پاکستان بھر میں عوام کے لیے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت قومی صحت کے امور کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے شعبہ صحت میں پائیدار اصلاحات کے لیے اقدامات پر وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال کی متحرک قیادت میں وزارت صحت کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھر میں عوام کے لیے صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسلام آباد میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے رفاحی اداروں اور نجی شعبے کے ساتھ اشتراک کا لائحہ عمل پیش کیا جائے۔

وزیراعظم نے پاکستانی فارما کمپنیوں کی عالمی ادارہ صحت سے ایکریڈیٹیشن کرانے کی حوصلہ افزائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی ایکریڈیٹیشن کرانے سے پاکستانی ادویات کا معیار بہتر ہو سکے گا اور ان ادویات کو برآمد کرنے کے مواقع بڑھیں گے۔وزیراعظم نے ملک میں جعلی ادویات کے گھنائونے کاروبار کے مکمل سد باب کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ معیار کی طبی تعلیم پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا قطعاً قبول نہیں۔

وزیراعظم نے پاکستانی میڈیکل کالجز میں معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کالجز کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نرسنگ کے شعبے کا جامع جائزہ لیا جائے ،شعبہ صحت میں اصلاحات کے نفاذ کے عمل میں کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس میں وزیراعظم کو شعبہ کے صحت کی ترقی میں حائل رکاوٹوں سے آگاہ کیا گیا اور ان کے پائیدار حل کے حوالے سے سفارشات پیش کی گئیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادویات اور طبی آلات کی رجسٹریشن کے پورے مرحلے کو اگلے مہینے کے اختتام تک مکمل طور پر ڈیجیٹائز کر دیا جائے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ طبی آلات اور ادویات کی رجسٹریشن کے دورانیے کو ایک سال سے کم کر کے تین ماہ تک لایا جا رہا ہے،اسلام آباد میں نئے قائم شدہ بیسک ہیلتھ یونٹس، ریجنل بلڈ سینٹر اور آئیسولیشن ہاسپٹل اینڈ انفیکشن ٹریٹمنٹ سینٹر (آئی ایچ آئی ٹی سی) کو مخیر حضرات کے تعاون سے استعمال میں لانے کے لیے منصوبہ بندی پر کام جاری ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال، وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفیٰ کمال، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔