ایف بی آر میں اے آئی پر مبنی کسٹمز کلیئرنس ، رسک مینجمنٹ سسٹم سے کاروبار میں آسانی ،ٹیکس دہندگان کیلئے سہولت ،نظام میں مزید شفافیت آئے گی، شہباز شریف

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایف بی آر کی جانب سے مصنوعی ذہانت(اے آئی)پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم(آر ایم ایس) متعارف کرائے جانے کوسراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کاروبار میں آسانی اور ٹیکس دہندگان کیلئے سہولت ہوگی جبکہ نظام میں مزید شفافیت آئے گی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت ایف بی آر کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس پیرکو یہاں منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی ۔

وزیر اعظم نے نئے رسک مینجمنٹ نظام کی تشکیل کیلئے کام کرنے والی ٹیم کے افسران و اہلکاروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نظام سے کاروبار میں آسانی اور ٹیکس دہندگان کیلئے سہولت ہوگی،ٹیکس نظام کو خود کار بنانے سے اس میں شفافیت آئے گی ،اسے مزید موثر بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے نئے نظام کو مربوط اور پائیدار بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،انسانی مداخلت کم ہونے سے نظام مزید موثر اور وقت و پیسے کی بچت ہوگی۔

اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ نئے نظام کے تحت اشیاء کی درآمد و برآمد کے دوران لاگت اور نوعیت کا تخمینہ مصنوعی ذہانت(اے آئی ) اور باٹس( BOTS )کریں گے،جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نیا رسک مینجمنٹ سسٹم اشیاء کی آمدو رفت کے ساتھ ساتھ مشین لرننگ سے خودکار طریقہ کار سے بہتر ہوتا رہے گا،نئے نظام کی ابتدائی ٹیسٹنگ کے دوران 92 فیصد سے زائد بہتر کارکردگی سامنے آئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نظام کی ابتدائی ٹیسٹنگ میں نہ صرف ٹیکس وصولی کیلئے 83 فیصد زائد گڈز ڈیکلریشن ( جی ڈی) کا تعین ہوا بلکہ اڑھائی گنا زائد گڈز ڈیکلریشن کی گرین چینل کے ذریعے کلیئرنس مکمل ہوئی،نئے رسک مینجمنٹ سسٹم سے نظام میں شفافیت آئے گی، انسانی مداخلت کم سے کم تر ہوگی اور کاروباری افراد کو سہولت ہوگی۔

وزیراعظم کوبتایا گیا کہ نئے نظام کے اجراء سے اشیاء کے تعین اور ان کی لاگت کا فوری اور موثر تخمینہ لگے گا جس سے وقت کی بچت ہوگی اور اس کے اطلاق سے کسٹمز حکام پر دباؤ کم، نظام میں شفافیت و بہتری اور کاروباری افراد کو سہولت ملے گی۔اجلاس کو منیوفیکچرنگ شعبے میں ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے وڈیو اینالیٹکس پر مبنی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔اس نظام سے ان شعبوں میں ٹیکس کی وصولی خودکار اور شفاف انداز سے کی جاسکے گی جس سے حکومتی آمدن میں اضافہ ہوگا اور ٹیکس دہندگان انسانی مداخلت کے بغیر اپنا ٹیکس ادا کر سکیں گے۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ یہ نظام لاگت میں کم ہے اور ابتدائی ٹیسٹنگ کے دوران 98 فیصد ایفیشینٹ پایا گیا۔ اجلاس کو مینو فیکچرنگ شعبوں میں اس نظام کے اطلاق کے بعد ٹیکس کی لاگت میں اضافے کی استعداد کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔