وزیراعظم نے سول سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنےبارے احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ، ایک ماہ میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرتے ہوئے کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ کمیٹی ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرے وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیر اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرمملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکرٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعظم نے سول سروسز میں اصلاحات کے حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی کو میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کیلئے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و موثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ۔

انہوں نے جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کو مد نظر رکھتے ہوئے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے لائحہ عمل کو بھی سفارشات کا حصہ بنانے کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ایسی سفارشات مرتب کی جائیں جو پائیدار نظام کی بنیاد بنیں اور گورننس کی بہتری اور سول سروسز کو عصری تقاضوں سے متواتر ہم آہنگ کرنے کا مستقل نظام قائم ہو۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سول سروسز میں عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانے اور اسکا معاون بنانے کیلئے اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔ اجلاس کے دوران خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔وزیر اعظم نے قائم شدہ کمیٹی کو ایک ماہ کے دوران تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد جامع سفارشات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی