اسلام آباد (سٹاف رپورٹر):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ادارہ جاتی اصلاحات ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،معیشت کی ڈیجیٹائزیشن، سرکاری اداروں کی رائیٹ سائزنگ اور حکومتی اداروں میں میرٹ پر ماہرین کی تعیناتی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنی زیر صدارت وفاقی وزارتوں اور محکموں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی اور بیرونی سرمایہ کاری پرحکمت عملی کی تشکیل اورپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی پرپیشرفت کے حوالے سےجائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اجلا س میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ،معیشت کی ڈیجیٹایزیشن، سرکاری اداروں کی رائٹ سائزنگ اور حکومتی اداروں میں میرٹ پر ماہرین کی تعیناتی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ،ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہو گا ۔
اجلاس میں وزیراعظم کو تکنیکی ماہرین کی تعیناتی کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ اب تک تکنیکی ماہرین کی 15 آسامیوں پر تعیناتیاں ہوچکی ہیں،مزید 47 تکنیکی آسامیوں پر ماہرین کی تعیناتی کی جا رہی ہے ،7 اہم وزارتوں اور محکموں میں چیف ایگزیکٹو افسران، چیف فنانس افسران اور مینجنگ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لئے 30 اُمیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے ،پٹرولیم ڈویژن اور نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن میں تعیناتیوں کے حوالے سے اُمیدواروں کے انٹرویوز کے ابتدائی دور مکمل کیے جا چکے ہیں۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ وفاقی وزارتوں نے سرمایہ کاری کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دینے کے حوالے سے فوکل ٹیمز نامزد کردی ہیں ،سرمایہ کاری کے حوالے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام ،ریلوے اور سیاحت کے شعبہ جاتی لائحہ عمل تیار کر لئے گئے ہیں،سرمایہ کاری کے حوالے سے غذائی تحفظ ، بحری امور ، معدنیات ، سیاحت صنعت ، ہاؤسنگ اور توانائی کے شعبہ جاتی فریم ورک پر کام آخری مراحل میں ہے ،سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، آذربائیجان، قطر اور کویت کے ساتھ سرمایہ کاری کے حوالے سے منصوبے مختص کرنے کے حوالے سے 18 معاشی سیکٹرز کی پچ بکس تیار کر لی گئی ہیں.