اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)پاکستان اور چین کی قیادت نے تزویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کااعادہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے ترقی اور مختلف شعبوں میں تعاون پر معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے درمیان بیجنگ میں ہونیوالے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری ،سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چین کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی 2 ستمبر کو ہونے والی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے کی بنیاد پر دونوں وزرائے اعظم نے تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کومضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے مشترکہ ایکشن پلان(2024-2029) پر دستخط کو اس سلسلے میں ایک اہم اقدام قرار دیا ۔
وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ چین کی بھرپور حمایت سے اصلاحاتی کوششوں کے امید افزاء نتائج ممکن ہوئے۔ انہوں نے جلد ہی چینی کیپٹل مارکیٹ میں پانڈا بانڈز کے اجراء سے متعلق پاکستان کے ارادے کا بھی اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈانیشیٹوکے اہم منصوبے طورپر سی پیک کی شراکت داری کو اجاگر کیا۔انہوں نے قراقرم ہائی وے اور مین لائن ون منصوبوں کو دوبارہ ترتیب دینے اور گوادر پورٹ کی آپریشنلائزیشن کے جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں ملکوں کی قیادت نے اقتصادی راہداری کی اپ گریڈیشن سمیت 5 نئے کوریڈروز کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کاروباری تعاون اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئے بیجنگ میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے زراعت، کان کنی ، معدنیات، ٹیکسٹائل، صنعتی شعبے اور آئی ٹی کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی تعاون کے لیے ترجیحی شعبے قرار دیا۔محمد شہبازشریف نے صدر شی جن پنگ کے عالمی گورننس انیشی ایٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو سمیت کثیرالجہتی تعاون مضبوط بنانے کے لیے تاریخی اقدامات کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔ ان معاہدوں کے تحت اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کو ترقی دی جائے گی۔دونوں ملکوں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،آئی ٹی، میڈیا اور زراعت کے شعبوں میں تعاون بھی بڑھائیں گے۔ دونوں وزرائے اعظم بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد چین کے وزیر اعظم کی طرف سے وزیر اعظم محمد شہبازشریف کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔دونوں ملک آئندہ سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منائیں گے۔