عدالتی حکم پر بلائے جانے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں صبح سے لیکر اب تک تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع نہیں کرائی گئی ہے جبکہ کچھ دیر قبل سپیکر قومی اسمبلی نے عشا کی نماز کیلئے اجلاس میں وقفہ بھی کریا ہے، ادھر بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس عمران کی صدارت میں شروع ہو چکا ہے، انتہائی اہم ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران اپنا استعفیٰ پیش کردینگے جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی تحریک عدم اعتماد کو غیر موثر ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز تک ملتوی کردینگے، وزیراعظم عمران کے مستعفی ہونے کے امکان کے پیش نظر عمران خان کیلئے سابق وزیراعظم کی سکیورٹی کےانتظامات کی تیاریاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی سابق وزیراعظم کے طور پر سکیورٹی کا انتظام کیا جائے اور سکیورٹی کے مجوزہ طریقہ کار کے تحت انتظامات عمل میں لائے جائیں۔ذرائع نے بتایا کہ خط میں سیکرٹری داخلہ کو کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو کونسی سکیورٹی ملتی ہے، آگاہ کیا جائے
ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ وفاقی وزرا اپوزیشن رہنمائوں سے اس بات کی گارنٹی بھی طلب کر رہے ہیں کہ مستعفی ہونے کے بعد وزیراعظم یا ان کی کابینہ کے کسی بھی وزیر مشیر کیخلاف کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا جائے گا نہ ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، تاہم اس بارے میں آخری وقت تک کوئی گارنٹی نہیں مل سکی تھی، ادھر انتہائی اہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کے وہ مشیر جو غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں کے تمام کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے کارروائی کی جا رہی ہے تاکہ وہ ملک سے فرارنہ ہوسکیں اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ شہباز گل نے امریکا جانے کی کوشش کی تھی جنہیں ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا، وزیراعظم عمران خان کے وہ مشیر جو غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں ان کے نام اس تصویر میں دیئے جا رہے ہیں۔