اسلام آباد (سٹاف رپورٹر )وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے امریکا کے ساتھ ٹیرف معاہدے پر کامیاب مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ملک کی ترقی میں نجی شعبے کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا، حکومت کاروباری طبقے کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری برائے بین الاقوامی مالیات رابرٹ کیپ روتھ اور مشیر جوناتھن گرین اسٹیئن اور یو ایس۔
پاکستان بزنس کونسل کے رہنماؤں اور ارکان سے ملاقات کے دوران کہی۔ وزیرِ خزانہ ان دنوں آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے لیے واشنگٹن میں موجود ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری برائے بین الاقوامی مالیات رابرٹ کیپ روتھ اور مشیر جوناتھن گرین اسٹیئن سے ملاقات کے دوران وزیرِ خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان کی مضبوط معاشی بنیادوں پر روشنی ڈالی اور امریکی حکام کو پاکستان میں ورچوئل اثاثوں کی ریگولیشن سے متعلق قانون سازی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے امریکی کمپنیوں کو تیل و گیس، معدنیات، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔
اس موقع پر انہوں نے شرکاء کو پاکستان کے معاشی اشاریوں میں ہونے والی بہتری سے آگاہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی ترقی میں نجی شعبے کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔وزیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت کاروباری طبقے کی مشکلات سے واقف ہے اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے امریکا کے ساتھ ہونے والے تجارتی معاہدے کو اہم سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ سرکاری و نجی سطح پر بالخصوص معدنیات، زراعت، آئی ٹی اور دواسازی کے شعبوں میں روابط کے فروغ کے خواہاں ہیں۔
سیشن کے اختتام پر انہوں نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے یقین دلایا کہ ان کے جائز خدشات کو حل کیا جائے گا۔ وزیرِ خزانہ نے سٹی بینک کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے ساتھ بینک کے طویل شراکت داری کے تعلقات کو سراہتے ہوئے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کی توثیق کے ساتھ جاری اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کی مستحکم معاشی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ وزیرِ خزانہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل اختراع اور مالیاتی خدمات کا ابھرتا ہوا مرکز بن رہا ہے اور حکومت بینک کی تجاویز پر غور کرے گی۔قبل ازیں دن کا آغاز وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ریجنل نائب صدر ریکارڈو پولیتی سے ملاقات سے کیا۔
وزیرِ خزانہ نے اس موقع پر پاکستان کے مضبوط معاشی اشاریوں پر بات کی اور نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ خصوصاً 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر آئی ایف سی کے کردار کو سراہا۔ دونوں فریقین نے ریکوڈک منصوبے کے مالیاتی امور جلد طے کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیرِ خزانہ نے اسلام آباد میں آئی ایف سی کے نئے علاقائی دفتر کے قیام کا بھی خیرمقدم کیا۔
وزیرِ خزانہ نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان کے لیے بینک کی طویل مدتی امداد اور تعاون پر شکریہ ادا کیا اور جاری منصوبوں پر پیش رفت تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیرِ خزانہ نے ایم۔6 موٹر وے کے دو حصوں کے لیے فنانسنگ کی منظوری پر اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر کا شکریہ ادا کیا اور پولیو کے خاتمے اور تیل فنانسنگ سہولت کے شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کی امید ظاہر کی۔ فریقین نے پاکستان کے لیے نئے کنٹری انگیجمنٹ فریم ورک کی تیاری پر اتفاق کیا۔