سیاحت پاکستان کی معیشت میں تنوع، روزگار کے مواقع اور عالمی روابط کو فروغ دینے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے .سید یوسف رضا گیلانی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر )چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہےکہ سیاحت پاکستان کی معیشت میں تنوع، روزگار کے مواقع اور عالمی روابط کو فروغ دینے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں مالم جبہ انٹرنیشنل ایڈوائزری بورڈ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سیاحت محض تجارتی سرگرمی نہیں بلکہ اقوام کے مابین ثقافتی ہم آہنگی، باہمی تفہیم اور عوامی روابط کا ایک مضبوط پل ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بے پناہ امکانات موجود ہیں جو نہ صرف ملک کا مثبت تشخص دنیا کے سامنے اجاگر کر سکتے ہیں بلکہ مقامی لوگوں کو بااختیار بنانے اور شمولیتی ترقی کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔سینٹ سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران قومی و بین الاقوامی سطح کی ممتاز شخصیات نے شرکت کی جنہوں نے پاکستان کی سیاحتی استعداد اور پائیدار ترقی کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمٰن بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

چیئرمین سینیٹ نے لارڈ عامر سرفراز آف کینسنگٹن، ممبر ہاؤس آف لارڈز اور وفد کو خوش آمدید کہا اور پاکستان و برطانیہ کے تعلقات کے فروغ میں ان کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے لارڈ عامر سرفراز کو پاکستان کا مخلص دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید قربت، تعاون اور خیرسگالی بڑھی ہے۔چیئرمین سینیٹ نے جنرل پیٹرک سینڈرز کی شرکت کو بھی قابلِ قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت اور بصیرت ایڈوائزری بورڈ کی مشاورت میں قیمتی اضافہ کرے گی۔ انہوں نے مالم جبہ انٹرنیشنل ایڈوائزری بورڈ کے اراکین کو پاکستان میں پائیدار سیاحت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ان کی مستقل کاوشوں پر خراجِ تحسین پیش کیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو اس شعبے پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سیاحت بھی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور پاکستان قدرتی مناظر کی دولت سے مالا مال ملک ہے ۔

سید یوسف رضا گیلانی نے زور دیا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی سیاحتی شناخت مستحکم کرنے کے لئے انفراسٹرکچر، سہولیات، رسائی اور خدمات کے معیار میں مزید بہتری ناگزیر ہے۔انہوں نے مالم جبہ کو ایک مثالی سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں قدرتی حسن، ایڈونچر اسپورٹس اور ثقافتی تجربات کا حسین امتزاج پائیدار ترقی کے اصولوں کے مطابق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ کس طرح حکومتی سرپرستی، نجی شعبے کی جدت اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں اور مقامی معیشت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان بالا سیاحت کو قومی ترقی کا ایک تزویراتی ستون سمجھتا ہے اور اس کے فروغ کے لئے قانون سازی، بہتری اور پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے مکمل تعاون فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس شعبے کو درپیش مسائل کے حل میں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مالم جبہ پراجیکٹ پاکستان کی حقیقی صلاحیتوں کا عکاس ہے، جو اختراع، پائیداری اور قومی فخر کی علامت ہے۔انہوں نے برطانیہ کے کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی ) غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمی تغیرات کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہے اور سیاحت کی بدولت ثقافت اور تمدن کے تبادلے کو موثر فروغ ملتا ہے ،پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے بہت کام کیا گیا ۔

اس موقع پر انٹرپارلیمنٹری اسپیکرز کانفرنس کی سفیر مصباح کھر نے وفد کو بتایا کہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کو انٹرپارلیمنٹری سپیکرز کانفرنس (آئی ایس سی ) کا بانی چیئرمین منتخب کیا گیا ہے، آئی ایس سی کا اجلاس پاکستان میں اگلے ماہ نومبر 2025 میں اسلام آباد میں منعقد ہو گا جس میں 45 ممالک کے سپیکرز شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ “امن، سلامتی اور ترقی” کے موضوع پر منعقد ہونے والی یہ کانفرنس مشترکہ چیلنجز اور مواقع پر تبادلہ خیال کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔