اسلام آباد (سٹاف رپورٹر):پاکستان نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے قابض فلسطینی علاقے میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے حوالے سے اسرائیل کی ذمہ داریوں پر جاری کردہ مشاورتی رائے کا خیرمقدم کیا ہے۔عالمی عدالت انصاف نے 22 اکتوبر 2025 ءکو اپنی مشاورتی رائے میں واضح کیا کہ اسرائیل بطور قابض طاقت اس بات کا پابند ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی اداروں خصوصاًاقوام متحدہ کا ریلیف و تعمیر نو کا ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے )کی انسانی امدادی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرے اور ان میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے یہ کہا ہے کہ اسرائیل پر یہ قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو خوراک، پانی، رہائش، ایندھن اور طبی امداد جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائے۔ اسرائیل کو اپنے ملکی قوانین کو قابض علاقے پر یکطرفہ طور پر اس انداز میں نافذ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں جو فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کو متاثر کرے۔
پاکستان نے اس مقدمے کی تحریری اور زبانی کارروائی میں فعال طور پر حصہ لیا اور یو این آر ڈبلیو اے کے مینڈیٹ کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور فلسطینی عوام کو زندگی بچانے والی امداد کی فراہمی میں یو این ار ڈبلیو اے کے ناقابل متبادل کردار کو سراہا ہے۔ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے پر فوری اور مکمل عملدرآمد اور قابض فلسطینی علاقے میں یو این آر ڈبلیو اے کی بلا تعطل سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کا مطالبہ کیا ہے پاکستان نے اپنے دیرینہ موقف کا بھی اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد، خودمختار ریاست فلسطین کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔