پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے مزید 4 کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے رواں ہفتے کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں میں نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں چار مزید کشمیری نوجوانوں کی شہادت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے ) اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی اے ) جیسے سخت قوانین کے تحت ہٹ دھرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا سلسلہ رمضان کے مقدس مہینے میں مزید شدت اختیار کر گیا ہے، مظالم کا یہ سلسلہ کشمیری عوام کو دہشت زدہ کرنے کی بھارت کی مکروہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ان تمام تر بھارتی مظالم و بربریت کے باجود بہادر کشمیری نوجوان اپنے منصفانہ حق اور مقصد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں اور کوئی بھی ظلم ان کے مضبوط عزم کو کمزور اور متزلزل نہیں کر سکتا۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایک بار پھر 2018 اور 2019 کی کشمیر رپورٹس میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی سفارش کے مطابق کمیشن آف انکوائری کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق تنازع جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
دفترخارجہ کے مطابق 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کے تحت کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے سے لے کر اب تک 576 سے زائد بے گناہ کشمیری بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بے دردی سے شہید کیے جا چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کشمیری نوجوان 9 لاکھ ظالم بھارتی فوج کا خاص ہدف ہیں اور قابض فوج کے باعث ہزاروں کشمیری نوجوان مستقل خوف، عدم تحفظ اور دھمکی زدہ ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ ایک برس میں 210 کشمیریوں کو قتل کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے جاری بیان کےمطابق بھارتی فوجیوں نے زیر حراست 65 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا۔
اس حوالے سے یکم جنوری 2022 کو جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صرف دسمبر 2021 میں بھارتی فورسز نے 31 کشمیریوں کو قتل کیا، جس کے نتیجے میں ایک خاتون بیوہ اور دو بچے یتیم ہوگئے۔
بھارتی فورسز کی کارروائیوں کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ‘فوج اور پولیس کے اہلکاروں کی جانب سے کیے گئے بدترین تشدد کے باعث 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ نوجوانوں سمیت 94 شہریوں کو گرفتار کیا گیا’۔