وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ کل گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کی 3 سالہ میعاد ختم ہو رہی ہے۔
ٹوئٹر پر ایک بیان میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈاکٹر رضا باقر سے بات کی ہے اور انہیں حکومت کے فیصلے کے بارے میں بتایا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ میں رضا کی پاکستان کے لیے خدمات کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، وہ ایک غیر معمولی قابل آدمی ہیں اور ہم نے مختصر وقت میں ساتھ کام کیا، ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ حکومت نے ابھی تک گورنر اسٹیٹ بینک کے لیے نام فائنل نہیں کیا، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی قائم مقام گورنر کے طور پرکام کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ مئی 2019ء میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سابق عہدیدار رضا باقر نے بطور گورنر اسٹیٹ بینک ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے گزشتہ روز رضا باقر کو تین سال کی مدت کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔
اس سے قبل ہارورڈ اور بیکرلے یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ ڈاکٹر رضا باقر 2000ء سے آئی ایم ایف کے ساتھ منسلک تھے اور ابھی بطور سینیئر ریزیڈنٹ ریپریسینٹیٹو مصر میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر رضا باقر آئی ایم ایف مشن رومانیہ اور عالمی مالیاتی ادارے کے ڈیپٹ پالیسی ڈویژن کے سربراہ کے طور پر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔