وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں ہفتے میں بدستور 6 دن کام جاری رہے گا۔اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری دفاتر میں ہفتے میں 6 دن کام جاری رہے گا، پیر سے جمعرات اور ہفتے کو دفاتر کے اوقات صبح 8 بجے سے 3 بجے جبکہ دوپہر ایک بجے سے 1:30 بجے نماز کا وقفہ ہوگا۔
سرکاری دفاتر میں جمعے کو صبح 8 بجے سے دوپہر ایک بجے تک کام جاری رہے گا۔اس قبل وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں قوم سے عید کی چھٹیوں کے بعد واپس دفاتر آنے پر زور دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ‘امید ہے کہ آپ سب نے عید کی چھٹیوں کے دوران بہترین وقت گزارا ہوگا اور آرام کیا ہوگا، چلیے اب کام کی طرف واپس آتے ہیں’۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے ایک روز بعد ہی سرکاری دفاتر میں 2 کے بجائے ایک روز تعطیل اور رمضان کے لیے دفتری اوقات کار تبدیل کردیے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب سرکاری دفاتر میں ہفتے میں صرف ایک تعطیل ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کمر کس لیں، عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں، ایک لمحہ مزید ضائع نہیں کرنا، ایمان داری، شفافیت، مستعدی، ان تھک محنت ہمارے رہنما اصول ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی معاشی صورت حال کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک بھی ہفتے میں دو دن (ہفتہ اور اتوار) چھٹیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے تو ہم کیسے کر سکتے ہیں کیونکہ ہماری معیشت بحران کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کو معاشی صورت حال پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت سے ورثے میں ملی ہے اور ہر کسی کو ہفتے کے روز بھی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
حکومت نے اسٹیٹ بینک سے بھی کہا تھا کہ بینکنگ کے شعبے پر بھی اس فیصلے کا اطلاق کریں، جس کے بعد ملک بھر میں بینکوں کے ملازمین نے احتجاج کیا تھا۔
اس موقع پر وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے توجیح پیش کی تھی کہ رمضان میں کام کے اوقات کار مختصر ہوتے ہیں اور عید کی چھٹیوں کے دوران کئی دنوں تک بینک بند رہتے ہیں۔
مفتاح اسمٰعیل نے کہا تھا کہ وہ وزیراعظم سے درخواست کریں گے کہ عید کے بعد اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور میں پر امید ہوں۔