الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ارکان قومی اسمبلی سے متعلق ریفرنس خارج کردیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت تین رکنی بینچ نے منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنسز پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 20 منحرف ارکان کو تاحیات نا اہل کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے خارج کردیں۔
الیکشن کمیشن نے آج نا اہلی ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے نا اہلی ریفرنسز پر چار سماعتیں کیں،الیکشن کمیشن نے 28 اپریل کو نااہلی ریفرنسز پر پہلی سماعت کی تھی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں منحرف اراکین سے متعلق درخواست دائر کردی گئی تھی۔
دائر کی گئی درخواست میں پی ٹی آئی نے 20 ارکان قومی اسمبلی کے خلاف آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت نااہلی کے لیے ڈیکلریشن اور ریفرنس دائر کیے تھے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 20 سے زائد پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ منحرف ہوئے، منحرف اراکین کی وجہ سے اتحادیوں نے حکومت کا ساتھ چھوڑا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنس میں ایم این ایز نور عالم خان، ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض احمد، احمد حسین ڈیہر، رانا محمد قاسم نون، عاصم نذیر، امجد فاروق کھوسہ، عامر لیاقت حسین، چوہدری فرخ الطاف، سید، مبین احمد، سید سمیع الحسن گیلانی، محمد عبدالغفار وٹو، سید باسط احمد سلطان، عامر طلال گوپانگ، سردار ریاض محمود خان مزاری، رمیش کمار وانکوانی، وجیہہ قمر، نزہت پٹھان اور جویریہ ظفر کے نام شامل تھے۔
تاہم، عمران خان کو ہٹانے کے لیے منحرف ایم این ایز کے ووٹوں کی ضرورت نہیں پڑی تھی، کیونکہ اپوزیشن حکومت کی اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔
9 اپریل کی رات عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد، پی ٹی آئی کے منحرف ایم این ایز کے خلاف ان کے ڈیکلریشن 14 اپریل کو قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی نے ای سی پی کو بھیجے تھے۔
گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے 20 ایم این ایز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔