فلسطینی صدر محمود عباس اور حماس کے رہنما اسمٰعیل ہانیہ نے گزشتہ برسوں میں پہلی مرتبہ الجیریا کی آزادی کی سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر عوامی سطح پر ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق الجیریا کے سرکاری نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ اس اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی اور حماس تحریک کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، جسے اس نے ‘تاریخی’ قرار دیا۔
ان دونوں رہنماؤں نے باضابطہ طور پر آختی مرتبہ اکتوبر 2016 میں دوحہ میں آمنے سامنے ملاقات کی تھی۔
حالیہ ملاقات میں یہ الجیریا کے صدر عبدالمجید تبون کے ساتھ ملاقات میں اکٹھے ہوئے، جن کے ملک کی فرانس سے آزادی کی 60 ویں سالگرہ منائی گئی۔
محمود عباس کی سیکیولر الفتح پارٹی، جو مقبوضہ مغربی کنارے پر حکومت کرنے والی فلسطینی اتھارٹی پر غلبہ رکھتی ہے، 2007 کے انتخابات کے بعد سے حماس کے ساتھ اختلافات کا شکار ہے، جب حماس نے غزہ کا کنٹرول سنبھالا تھا۔
الجیریا کے صدر اور محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر راملہ میں ایک گلی کا نام ‘الجیریا” رکھنے کے لیے ایک دستاویز پر بھی دستخط کیے ہیں۔’