برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے مختلف اسکینڈلز کے باعث ملک میں سیاسی بحران شدت اختیار کرنے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کی قیادت اور وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا اور کہا کہ اگلے وزیراعظم کے انتخاب تک وہ کام کرتے رہیں گے۔
بورس جانسن نے لندن میں پریس کانفرنس کے دوران اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ ‘نئے سربراہ کے انتخاب کا عمل اب شروع ہونا چاہیے’۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ واضح ہے کنزرویٹو پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کو نیا لیڈر منتخب کرنا ہوگا تاکہ نیا وزیراعظم بھی منتخب ہو۔
بورس جانسن نے کہا کہ میں نے نئی کابینہ تشکیل دے دی ہے کیونکہ میں نئے وزیراعظم کے انتخاب تک کام جاری رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ کئی حوالوں سے یہ ہمارے لیے اہم حالات ہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کو اب نیا لیڈر کا انتخاب کرنا ہوگا اور اس عمل کے لیے کئی ہفتے اور مہینے بھی لگ سکتے ہیں۔