سری لنکا کی پارلیمنٹ نے سیاسی اور معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے ملک میں نافذ ہنگامی حالت میں ایک ماہ کے لیے توسیع کی منظوری دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جزیرہ نما ملک کی تاریخ کے بد ترین معاشی بحران نے رواں ماہ کے دوران ملک کی سیاسی قیادت کی تبدیلی پر مجبور کردیا تھا۔
دوسری جانب، معاملے سے باخبر 2 ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سنگاپور نے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے مزید 14 روز کے لیے ریاست میں رہنے کی اجازت دی ہے۔
اس وقت کے قائم مقام صدر رانیل وکرما سنگھے نے 17 جولائی کو ملک میں ایمرجنسی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا اور 3 روز بعد متسقل صدر بننے کے لیے پارلیمنٹ سے ووٹ حاصل کیا تھا۔
رانیل وکرما سنگھے کے صدر بننے سے قبل، صدر گوٹابایا راجا پاکسے معاشی بحران کے خلاف ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران ملک سے فرار ہونے کے بعد مستعفیٰ ہوگئے تھے۔
ایمرجنسی آرڈیننس، فوج کو لوگوں کو طویل عرصے تک حراست میں رکھنے، عوامی اجتماعات کو محدود کرنے اور نجی املاک کی تلاشی کے اختیارات دینے کی اجازت دیتا ہے۔
اگر پارلیمنٹ سے ایمرجنسی کے نفاذ کی توثیق نہ ہوتی تو یہ 27 جولائی کو ختم ہو جاتی۔