امریکی ریاست کیلیفورنیا سمیت مغربی امریکا کو گرمی کی تاریخی شدید لہر کا سامنا ہے۔گرمی کی اس لہر کے دوران درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ ہوا جس کے باعث بجلی کی طلب بہت زیادہ بڑھ گئی ہے جبکہ جنگلات میں آتشزدگی کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
اس ہیٹ ویو کا آغاز 30 اگست کو ہوا جبکہ محکمہ موسمیات نے 5 اور 6 ستمبر کو درجہ حرارت عروج پر پہنچنے کی پیشگوئی کی ہے جس کے بعد اس میں بتدریج کمی آئے گی۔
اس خطے کے 5 کروڑ افراد کے لیے شدید گرمی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ماہرین کے مطابق یہ مغربی امریکا کی تاریخ میں ستمبر میں بدترین ہیٹ ویو ہے جبکہ ڈیتھ ویلی میں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ ہوا جو 6 ستمبر کو 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں موسم کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔گرمی کے نتیجے میں بجلی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث صارفین کو دوپہر اور شام میں کم بجلی استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
درجہ حرارت بڑھنے سے شمالی کیلیفورنیا میں جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی ہے اور مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد کا انخلا کیا گیا ہے۔لاس اینجلس کے شمال میں لگنے والی آگ نے 5200 ایکڑ سے زیادہ رقبہ جلا دیا ہے جبکہ کم از کم 8 فائر فائٹرز زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب کیلیفورنیاکی شمالی کاؤنٹی کےجنگلات میں آگ کے باعث دو افراد ہلاک ہوئے ۔اوریگن کے مختلف حصوں میں بھی آتشزدگی کے واقعات سامنے آئے ہیں اور وہاں کے گورنر نے گزشتہ ہفتے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔