حجاب قانون کی خلاف ورزی کے جرم میں زیر حراست 22 سالہ لڑکی کی موت کے بعد ایران میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا، سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کردیا ہے۔
غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق انسانی حقوق کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ اب تک کُل ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی ہے جبکہ ایرانی حکام نے 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 17 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
ایتھنز میں بھی ایرانی سفارت خانے کے باہر ایرانی لڑکی کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس کے دوران ایرانی کمیونٹی اور بائیں بازو کے گروہوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی۔
مظاہرے دارالحکومت تہران سمیت کُل 80 شہروں میں پھیل گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پولیس نے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی کو حراست میں لیا تھا، حراست کے دوران لڑکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی تھی۔