اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھارت کی سرزنش کی ہے، ناقدین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندرا مودی کے دورِ حکومت میں اضافہ ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ممبئی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’ہیومن راٹس کونسل کے منتخب رکن ہونے کے ناطے بھارت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی قوانین پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام لوگوں بشمول اقلیتی برداری کے حقوق کا تحفظ کرے۔
تاہم، انتونیو گوتیرس نے برطانوی راج چھوڑنے کے 75 برس بعد بھارت کی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ تنوع ایک وسیع چیز ہے، ضمانت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ہر روز اس کا فروغ، مضبوطی اور تجدید ہونی چاہیے۔
نریندرا مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں کچھ لوگوں کے لیے نفرت انگیز شخصیات بننے والے آزادی کے رہنما مہاتما گاندھی اور بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کا حوالہ دیتے ہوئے انتونیو گوتیرس نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر کی غیر واضح مذمت کرتے ہوئے ان کے اقدار کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنان ، طلبہ اور ماہرین کی اظہار آزادی کا تحفظ کرتے ہوئے اور بھارتی عدلیہ کی مسلسل آزادی کو یقینی بناتے ہوئے بھارت کو ان کے اقدار کی حفاظت کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری نے کہا کہ شمولیت کے مضبوط عزم سے لے کر ملک میں انسانی حقوق کا احترام کرنے سے ہی عالمی سطح پر بھارت کی آواز اختیار اور اعتماد حاصل کر سکتی ہے، مزید کہا کہ صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کی پاسداری کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بھارتیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ خبردار رہیں اور جامع، تکثیری، متنوع برادریوں اور معاشروں پر سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔