شامی حکومت کے راکٹ حملے میں 3 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک

شامی حکومت کے راکٹ فائر کے نتیجے میں ملک کے باغیوں کے زیر قبضہ آخری بڑے علاقے میں ملک کے بے گھر ہونے والے افراد کے عارضی کیمپوں میں 3 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں موجود سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ مرنے والے 7 شہریوں میں 3 بچے اور 2 نامعلوم افراد شامل ہیں۔

اس سے قبل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے مرنے والوں کی تعداد 2 نوجوانوں سمیت 6 بتائی تھی۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں ادلب شہر کے کئی علاقوں میں 30 سے زیادہ راکٹ دھماکوں سے مزید 75 افراد زخمی ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے نمائندے نے جائے وقوع پر تباہ شدہ اور جلے ہوئے خیمے، خون کے دھبے اور راکٹ کا ملبہ دیکھا۔

کیمپ کے ایک رہائشی ابو حامد نے کہا کہ ہم آج صبح بیدار ہوئے اور کام پر جانے کے لیے تیار ہو رہے تھے کہ ہمیں راکٹ حملوں کی آوازیں سنائی دیں جس سے بچے ڈر خوفزہ ہو کر چیخنے لگے۔

صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف جن علاقوں میں مسلح صوبہ ادلب کا بڑا حصہ، اس سے ملحقہ علاقہ حلب، حما اور لطاکیہ صوبوں کے کچھ حصے شامل ہیں۔