ایوارڈ یافتہ ہولی وڈ اداکارہ انجلینا جولی دو دہائیوں تک اقوام متحدہ (یو این) کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ آر) میں خصوصی سفیر برائے خیر سگالی کی ذمہ داریاں نبھانے کے بعد سبکدوش ہوگئیں۔انجلینا جولی نے ابتدائی طور پر 2001 میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کا آغاز کیا تھا اور ایک دہائی بعد عالمی ادارے نے انہیں اپنے ذیلی ادارہ برائے مہاجرین کی خصوصی خیر سگالی سفیر مقرر کیا تھا۔
ایوارڈ یافتہ اور شہرہ آفاق اداکارہ نے مجموعی طور پر اقوام متحدہ کے ساتھ 21 سال جب کہ ادارہ برائے مہاجرین کے ساتھ 10 سال تک کام کیا اور وہ 16 دسمبر کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہوئیں۔اسی حوالے سے ’یو این ایچ سی آر‘ اور انجلینا جولی کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں تصدیق کی گئی کہ اب اداکارہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام نہیں کریں گی۔
انجلینا جولی کی جانب سے اقوام متحدہ کی خصوصی ذمہ داریوں سے الگ ہونے پر عالمی ادارے نے ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں دنیا کی بااثر شخصیت اور آواز بھی قرار دیا۔اقوام متحدہ نے بتایا کہ خصوصی خیر سگالی سفیر کی حیثیٹ میں انجلینا جولی نے 60 بار دنیا کے مختلف ممالک اور خطوں کے دورے کرکے وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو آنکھوں سے دیکھا اور دنیا کو اس کی روداد سنائی۔
انجلینا جولی نے بھی مشترکہ بیان میں اقوام متحدہ اور ادارہ برائے مہاجرین کی پوری ٹیم کی تعریفیں کیں اور اس بات پر بھی اداروں کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں دنیا کی بہترین ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا گیا۔علاوہ ازیں انجلینا جولی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی کہ وہ 16 دسمبر سے اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہی ہیں، تاہم وہ مختلف صورتوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مہاجرین کے حقوق کی بحالی کے لیے کام کرتی رہیں گی۔
انجلینا جولی خصوصی سفیر برائے خیر سگالی کی حیثیت میں دو دہائیوں کے دوران تین بار پاکستان بھی آئیں۔ہولی وڈ اداکارہ پہلی بار اقوام متحدہ کی جانب سے 2005 میں آزاد کشمیر میں آنے والے زلزلے کے بعد پاکستان آئی تھیں، اس کے بعد 2010 کے بعد آنے والے سیلاب کے بعد انہوں نے دوسری مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا۔
انجلینا جولی اقوام متحدہ کی جانب سے تیسری اور آخری بار ستمبر 2022 میں چند ماہ قبل پاکستان آئیں تھیں اور انہوں نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے علاقوں کا دورہ کرکے دنیا کو پاکستان میں آنے والی تباہی سے متعلق بھی آگاہ کیا تھا۔