بھارت ممکنہ طور پر چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن چکا ہے۔یہ بات ورلڈ پاپولیشن ریویو (ڈبلیو پی آر) نے ایک رپورٹ میں بتائی۔یہ ادارہ دنیا بھر میں آبادی اور سماجی اعدادوشمار پر کام کرتا ہے۔
ڈبلیو پی آر کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی آبادی 2022 کے اختتام پر 1.417 ارب تک پہنچ گئی تھی۔اس کے مقابلے میں چین کے محکمہ شماریات نے 17 جنوری کو بتایا تھا کہ ملکی آبادی 1.412 ارب ہے اور 1961 کے بعد پہلی بار آبادی میں کمی آئی ہے۔
اس رپورٹ سے عندیہ ملتا ہے کہ بھارت کی آبادی چین کے مقابلے میں 50 لاکھ زیادہ ہوچکی ہے۔بھارت میں 50 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے اور آنے والے برسوں میں معاشی شرح نمو تیزی سے بڑھنے کا امکان ہے۔
ڈبلیو پی آر کے مطابق اقوام متحدہ کو توقع ہے کہ بھارت رواں سال کسی وقت چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بنے گا مگر 2022 کے اختتام تک ہی اس کی آبادی چین سے زیادہ ہوچکی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 18 جنوری کو بھارت کی آبادی 1.423 ارب ہو چکی ہے جبکہ ایک اور تحقیقی ادارے Macrotrends کے خیال میں بھارتی آبادی 1.428 ارب تک پہنچ چکی ہے۔بھارت کی جانب سے 2021 میں مردم شماری کا ڈیٹا جاری ہونا تھا مگر وہ اب تک جاری نہیں کیا گیا کیونکہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث مردم شماری کا عمل تاخیر کا شکار ہوا۔ڈبلیو پی آر کے مطابق اگرچہ بھارت میں آبادی کی شرح میں اضافے کا عمل سست ہوگیا ہے مگر کم از کم 2050 تک آبادی میں اضافہ ہوتا رہے گا۔