اسرائیلی فورسز نے نابلس میں کارروائی کرکے اسرائیلی نژاد برطانوی افراد کے قتل کے الزام میں 3 فلسطینیوں کو نشانہ بنایا، جن کی لاشیں میڈیکل ٹیموں نے برآمد کرلیں۔غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی عہدیداروں نے میڈیا کو بتایا کہ ’میڈیکل کی ٹیموں نے 3 فسلطینیوں کی لاشیں نابلس کے اولڈ سٹی میں واقع ایک گھر سے برآمد کرلیں جنہیں اسرائیلی فورسز نے گھیرے میں لیا ہوا تھا۔
ترک خبرایجنسی اناطولو کو عینی شاہد نے بتایا کہ اسرائیل فوج کارروائی کے بعد وہاں سے چلی گئی تھی۔فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ نابلس میں کارروائی کے دوران 3 افراد کو مارا گیا تھا۔ریڈکریسنٹ سوسائٹی فلسطین نے ایک بیان میں کہا کہ جھڑپوں کے دوران گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہونے والے دو افراد کو دیکھ رہی ہیں، یہ جھڑپیں نابلس میں درجنوں فسلطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہوئی تھیں۔
خبرایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ افراد نے وادی اردن میں 7 اپریل کو اسرائیلی نژاد برطانوی شہری لیوسی لیہ ڈی اور ان کی دو بیٹیوں مائیا اور رینا کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔اسرائیل کی شن بیٹ سروس کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران دو مسلح افراد کے ساتھ ساتھ تیسرے انتہاپسند کو بھی مار دیا گیا۔
شن بٹ نے بیان میں کہا کہ تینوں افراد فلسطینی اسلام پسند مسلح گروپ حماس کے ارکان تھے ، جس کی حماس نے تصدیق کردی ہے۔نابلس میں ڈائریکٹوریٹ آف نابلس نے فوجی آپریشن کے اختتام تک اسکول کے اوقات کار مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں گزشتہ کئی مہینوں سے حالات کشیدہ ہیں جہاں فلسطینی علاقوں میں اسرائیل فوج کی جانب سے کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔فسلطینی حکام کی رپورٹس کے مطابق رواں برس اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے۔اسی دوران مختلف حملوں میں 16 اسرائیلی بھی مارے گئے۔