عرب لیگ نے دس سال تک معطل رکھنے کے بعد شام کی رکنیت بحال کرنے کی منظوری دے دی۔عراقی سرکاری میڈیا کے مطابق قاہرہ میں عرب لیگ ہیڈکوارٹرز میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران شام کی رکنیت بحالی کیلئے ووٹنگ کے بعد شام کی رکنیت بحال کر دی گئی ہے۔
2011 میں عرب لیگ کی جانب سے شام کی اتحاد کی رکنیت معطلی کے بعد 19 مئی 2023 کو سعودی عرب میں ہونے والے عرب لیگ سمٹ کے دوران شام کی رکنیت بحال کرنے کے معاملے پر اتفاق کیا گیا تھا۔عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے اردن کی میزبانی میں سعودی عرب، عراق، مصر اور شام کے اعلیٰ سفارتی اجلاس کے بعد شام کی اتحاد میں واپسی کیلئے ووٹنگ کرائی گئی ہے۔
اس حوالے سے عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا کہ اب بشارالاسد چاہیں تو رواں ماہ ہونے والے عرب لیگ سمٹ میں شریک ہو سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج سے شام کو عرب لیگ کے مکمل میمبر کی حیثیت حاصل ہو جائے گی جبکہ کل صبح سے وہ اتحاد میں اپنے کرسی سنبھال سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ شامی صدر بشارالاسد کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر سعودی عرب سخت مؤقف اپنائے ہوئے تھا تاہم گزشتہ مہینے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے دمشق کا دورہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر بات چیت کی جبکہ ایرانی صدر نے بھی چند روز قبل شام کا دورہ کرتے ہوئے کئی معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔