ایک ایسے وقت میں جب ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک پر تنقید ہو رہی ہےکہ وہ پلیٹ فارم پر سینسرشپ عائد کر بیٹھے ہیں لیکن اسی دوران افغان طالبان نے ٹوئٹر کو ’آزادی اظہار ’ کے لیے بہترین پلیٹ فارم قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سینئر طالبان رہنما انس حقانی نے کہا کہ میٹا کے ماتحت حریف پلیٹ فارم ’تھریڈز‘ کے آغاز کے بعد ٹوئٹر کو دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں ’دو اہم فوائد‘ حاصل ہوئے ہیں۔
انس حقانی نے کہا کہ پہلا فائدہ آزادی اظہار ہے جبکہ دوسرا فائدہ عوامی نوعیت اور ٹوئٹر کی ساکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹوئٹر کے پاس میٹا کی طرح عدم برداشت کی پالیسی نہیں ہے اس لیے دیگر پلیٹ فارمز اس کی جگہ نہیں لے سکتے‘۔
انس حقانی کے اس بیان پر چند صارفین کی طرف سے غصے کا ردعمل سامنے آیا، جنہوں نے کہا کہ طالبان حکومت نے شہریوں کو برابر کے حقوق نہیں دیے۔