سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 جنوری کیپیٹل ہل حملہ کیس میں شامل تفتیش اپنی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کردیا۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ انہیں اسپیشل کونسل جیک اسمتھ کی جانب سے ’ٹارگیٹ لیٹر‘ موصول ہوا ہے جس میں لکھا ہے کہ وہ 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کے الزام میں گرانڈ جیوری کی تحقیقات کے نشانے پر ہیں۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر کو موصول ہونے والے خط میں واضح طور علامات موجود ہیں کہ 2024 کے صدارتی انتخابات کیلئے ریپبلکن پارٹی سے صدارتی امیدوار بننے کیلئے نامزدگی کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ کو جو بائیڈن سے انتخابات ہارنے کے بعد اقتدار میں رہنے کیلئے کی گئی کوششوں کے الزام میں فرد جرم عائد ہو سکتی ہے۔
سابق امریکی وفاقی پراسیکیوٹر پیٹر زیڈنبرگ کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملزم کو ’ٹارگیٹ لیٹر‘ ملنا اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ اسے متنبہ کیا جائے کہ تم پر فرد جرم عائد کی جا رہی ہے، اب کوئی ایسا اچھا سبب بتاؤ کہ تم پر فرد جرم کیوں عائد نہیں ہونی چاہیے۔
خبر ایجنسی کے مطابق جیوری کے سامنے حکام اپنے بیانات قلمبند کروا چکے ہیں کہ کس طرح سابق امریکی صدر نے اپنے دور اقتدار کے آخری مہینوں میں ووٹر فراڈ کے بے بنیاد دعوؤں کے حوالے سےان پر دباؤ ڈالا تھا اور کس طرح 6 جنوری 2021 کو ان کے حامیوں نے کیپیٹل ہل پر حملہ کرکے کانگریس کی جانب سے جو بائیڈن کی جیت کی تصدیق کرنے کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی۔
واضح رہے کہ اسپیشل کونسل جیک اسمتھ کی اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر صدارتی عہدہ چھوڑنے کے باوجود قومی سلامتی کی دستاویزات کو غیر قانونی طریقے سے اپنے قبضے میں رکھنے کے الزامات بھی عائد کرچکے ہیں، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے الزامات قبول کرنے سے انکار کیا گیا تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں گرانڈ جیوری کے سامنے پیش ہونے سے صرف چار دن قبل اطلاع دی گئی ہے تاہم عدالتی ریکارڈ کے مطابق جیک اسمتھ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا کو الزامات عائد کرنے سے کم و بیش تین ہفتے قبل 19 مئی کو ’ٹارگیٹ لیٹر‘ دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل پر حملہ کے معاملے پر گرانڈ جیوری واشنگٹن میں سابقہ صدر ڈونلڈر ٹرمپ کی انتظامیہ میں اعلیٰ عہدوں پر رہنے والی ہائی پروفائل شخصیات سمیت وائٹ ہاؤس کے سابق اٹارنی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے نائب صدر مائک پینس کے بیانات قلمبند کر چکی ہے۔