توہین قرآن کے معاملے پر عراقی دارالحکومت بغداد میں سیکڑوں مشتعل افراد نے دھاوا بولتے ہوئے سویڈن کا سفارت خانہ جلادیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سویڈن کےسفارت خانے پر حملہ عراقی رہنما مقتدیٰ الصدر کےحامیوں نے کیا۔
سویڈن کے سفارت خانے کے باہر صبح سویرے مظاہرہ سوئیڈن میں قرآن کی ایک بار پھر بےحرمتی کی اجازت دیے جانے پرکیا گیا تھا۔
اس دوران ہزاروں مظاہرین سویڈن کے سفارت خانے میں داخل ہوئے اور وہاں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی۔
عراق کی وزارت خارجہ نے سویڈن کا سفارت خانہ جلانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہےکہ حکومت نے متعلقہ سکیورٹی حکام کو واقعے کی فوری تحقیقات کے ساتھ ضروری حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
عراقی حکام کے مطابق واقعے میں سفارت خانے کا عملہ محفوظ ہے، آگ کو بجھا دیا گیا ہے اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
دوسری جانب سویڈش وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ سفارت خانے اور سفارتی عملےکی حفاظت کی مکمل ذمہ داری عراقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
خیال رہےکہ مذکورہ واقعہ سویڈن میں آج پھر ہونے والے توہین قرآن کے اعلان کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔
سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں دو افراد نے آج عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن کی بے حرمتی اورعراقی پرچم جلانے کا اعلان کیا تھا جس کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ان دو افراد میں سے ایک وہی شخص ہے جس نےگزشتہ ماہ عیدالاضحیٰ کے روز اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔