غزہ علاقہ خالی کر دیں ،اسرائیلی فوج،جنگ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں،حماس کا جواب

یروشلم (سی این پی) اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو غزہ خالی کرنے کیلئے 12 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔اسرائیل اپنے شیطانی منصوبے پر عمل درآمد کرنے کیلئے کیل کانٹے سے لیس ہو کر مظلوم فلسطینیوں پر حملہ آور ہے، اسرائیل کا فلسطینیوں کو ان کے آبائی علاقوں سے نکال کر قبضہ کرنے کی پالیسی پر عرصہ دراز سے عمل پیرا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دھمکی دی ہےکہ تمام فلسطینی غزہ کا علاقہ مکمل طور پر خالی کر دیں ورنہ بے رحمانہ بمباری کی جائے گی۔ترجمان اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ غزہ پر مکمل قبضہ کریں گے، فلسطینیوں کو نکال دیا جائے گا۔ اگلے 12 گھنٹوں میں غزہ کی پٹی ختم کر دیں گے۔ فلسطینی خود ہی اپنا علاقہ اور گھر بار چھوڑ جائیں۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا معاملہ چکتا کرنا چاہتے ہیں، آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے، جنگ کے علاوہ ہمارا کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ترجمان حازم قاسم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ لڑائی ابتدائی مرحلے میں ہے، فی الحال حماس کے زیر حراست اسرائیلیوں کی تعداد ظاہر نہیں کر رہے ہیں، تاہم ہم اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا معاملہ برابرکرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے، اور اسرائیلی علاقے میں داخلے اور میزائل حملے بھی سوچی سمجھی کارروائی تھے، اس آپریشن کے پیشر نکات ہماری منصوبہ بندی کے مطابق چل رہے ہیں۔ جنگ کے علاوہ ہمارا کوئی دوسرا آپشن نہیں، ہم تمام ممکنہ منظر ناموں کے لیے تیار ہیں اور اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی سکت رکھتے ہیں۔حماس کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے آڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ غزہ کی سرحد کے ساتھ اسرائیل کی یہودی بستیوں پر حماس کے سرپرائز حملے میں بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ حماس کے زیر حراست قید اسرائیلیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بیان کر رہے ہیں۔ اسرائیلی قیدی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھے گئے ہیں، اور ”ان کے ساتھ اہالیاں غزہ جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔