23 لاکھ فلسطینی پانی اور کھانے سے محروم

غزہ(سی این پی) اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلسل محاصرے نے محصور شہریوں کو قحط کے خطرے سے دوچار کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے جسے کے نتیجے میں 23 لاکھ افراد کو پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ مسلسل محاصرے سے شہریوں کو قحط جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کا انفراسٹرکچر مکمل طور پرتباہ ہوگیا ہے۔ مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہونے سے غزہ کا رابطہ ایک بارپھر دنیا سے منقطع ہوگیا ہے۔دوسری جانب کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے خدا کا واسطہ دے دیا۔ پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ جنگ کا شکار بچوں کا مستقبل ختم کیا جا رہا ہے۔ بچوں کے بارے میں سوچا جائے اور تنازع پھیلنے کے بجائے اسے روکنے کے لیے کام کیا جائے۔ادھر وسطی افریقہ کے ملک چاڈ نے بھی غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فسلطینیوں کی نسل کشی کے خلاف بطور احتجاج اپنا سفیر اسرائیل سے واپس بلا لیا۔