امریکہ میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار دی سٹڈی آف وار کے تجزیہ کاروں نے یوکرین میں لڑائی کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روسی حملے کے چھٹے دن کچھ خاموشی ہے کیونکہ یوکرین کی دفاعی حکمتِ عملی ماسکو کی توقع سے کہیں بڑھ کر تھی اور اب اسی تناظر میں روس اپنی فوجوں کو از سر نو ترتیب دے رہا ہے۔
یوکرین میں اس وقت کہاں کہاں لڑائی چل رہی ہے:
کیئو (دارالحکومت): اس شہر میں یوکرین کا دفاع اب تک مضبوط رہا ہے۔ فی الحال روسی سرگرمیاں محدود ہیں کیونکہ وہ مزید فوج کا انتظار کر رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں روسی فوجی مزید طاقت کے ساتھ اپنا حملہ دوبارہ شروع کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر روس اپنی فوجیں بیجھنے کا سلسلہ جاری رکھتا ہے تو یوکرین شاید ان افواج کو شہر گھیرنے سے نہیں روک سکتا، لیکن وہ دارالحکومت پر کنٹرول حاصل کرنے کی روسی کوششوں کو ’انتہائی مہنگا اور ممکنہ طور پر ناکام‘ بنا سکتا ہے۔
خارخیو (شمال مغرب): گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران یوکرین کے اس دوسرے بڑے شہر پر روسی حملے شدید ہو گئے ہیں۔
روسی فوجیں اب ٹیوب اور راکٹ لانچر جیسے ہتھیار استعمال کر رہے ہیں جن سے بہت زیادہ تعداد میں لوگ مارے جا رہے ہیں اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ خارخیو میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ، روس پر تھرمو بارک ہتھیار یا ویکیوم بم جیسے ممنوعہ ہتھیار استعمال کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
بی بی سی نےابھی تک ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کر سکا۔
جنوبی یوکرین: تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہاں حالیہ دنوں میں روسی پیش قدمی سست رہی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ روس مشرق میں ماریوپل اور ممکنہ طور پر زپوریزیا کے شہروں پر ’فیصلہ کن‘ حملہ کرنے کے لیے فوجیوں کو اکٹھا کر رہا ہے۔