امریکا کا قطر سے حماس قیادت کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ

واشنگٹن۔حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے معاہدے کو مسترد کرنے کے بعد امریکا نے قطر سے حماس کے رہنماؤں کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، امریکا نے دوحا کو واضح طور پر بتایا ہے کہ قطر میں حماس کی موجودگی مزید قابل قبول نہیں ہے، کیونکہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاملے پر تازہ ترین معاہدہ بھی مسترد کر دیا ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتایا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے متعدد تجاویز کو رد کرنے کے بعد، حماس کے رہنماؤں کا اب کسی بھی امریکی اتحادی ملک کی دارالحکومت میں خیرمقدم نہیں ہونا چاہیے۔ امریکا نے ایک ہفتہ قبل قطر کو یہ بات صاف طور پر کہہ دی تھی کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کی ایک اور تجویز کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، قطر نے تقریباً 10 دن قبل حماس کے رہنماؤں سے یہ بات کہی تھی کہ اگر وہ تجاویز کو مسترد کرتے ہیں تو واشنگٹن نے قطر سے کہا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کو بند کر دینا چاہیے۔

دوسری جانب، حماس کے تین رہنماؤں نے قطر کی جانب سے ملک چھوڑنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اطلاعات بے بنیاد ہیں، جبکہ قطر کی وزارت خارجہ نے بھی اس خبر پر تبصرے یا تصدیق کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔