واشنگٹن پوسٹ کی کارٹونسٹ ٹرمپ اور اخبار کے مالک کا کارٹون شائع نہ کرنے پر احتجاجاً مستعفی

نیو یارک۔واشنگٹن پوسٹ کی ایوارڈ یافتہ سیاسی کارٹونسٹ این ٹیلنس نے ایک متنازعہ کارٹون کے بعد استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے، جس میں اخبار کے ارب پتی مالک جیف بیزوس کو ڈونلڈ ٹرمپ کے مسترد کیے جانے سے پہلے گھومتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ٹیلنس نے اپنی سب اسٹیک پوسٹ میں بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب اس نے کسی کارٹون کو اس وجہ سے نہیں چھاپا گیا کہ اس میں اخبار کے مالک بیزوس کو اپنے قلم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ کارٹون میں بیزوس کے ساتھ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اور دیگر میڈیا مالکان کو ٹرمپ کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جن کے ہاتھوں میں پیسوں کے تھیلے تھے۔

ٹیلنس نے مزید کہا کہ اس کے پچھلے کارٹون بھی مسترد ہوئے تھے، لیکن یہ پہلی بار تھا کہ اس کے نقطہ نظر کی وجہ سے ایسا ہوا۔ اس نے اس صورتحال کو آزاد صحافت کے لیے ایک خطرہ اور گیم چینجر قرار دیا۔

واشنگٹن پوسٹ نے اس بابت کہا ہے کہ ٹیلنس کا کام کسی “بدنام قوت” کی وجہ سے مسترد نہیں کیا گیا۔ تاہم، ایپل کے سی ای او ٹم کک، بیزوس، زکربرگ، اور ایلون مسک جیسے بااثر افراد کا ٹرمپ سے قریبی تعلق ہے، اور کچھ کمپنیوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے عطیات بھی دیے ہیں۔

ٹیلنس، جو 2008 سے واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کر رہی تھیں، نے اپنے کام کی مہارت کی بدولت کئی ایوارڈز جیتے ہیں۔ ان کا استعفیٰ ان کی صحافتی آزادی اور خودمختاری کی علامت بن گیا ہے، اور امریکی میڈیا میں اس وقت کی سیاسی اور میڈیا طاقتوں کے اثرات پر ایک اہم سوال اٹھاتا ہے۔