امریکا اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا

واشنگٹن۔جو بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار، اسلحہ اور میزائل فروخت کرنے کی تیاری کر لی ہے، جسے غزہ کے نہتے مسلمانوں کے خلاف استعمال کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

الجزیرہ نے امریکی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ امریکی وزارت خارجہ نے سینیٹ اور ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کی کمیٹیوں کو ایک نوٹیفکیشن ارسال کیا ہے، جس میں اس منصوبے کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ اسلحے کے اس نئے پیکیج میں 500 پونڈ وزنی وارہیڈ، توپ کے گولے، جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے لیے میزائل، بم فیوز اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق، اسلحے کی کچھ کھیپ موجودہ اسٹاک سے فراہم کی جائے گی، جبکہ زیادہ تر ہتھیار اور میزائل طویل مدت میں ڈیلیور کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں واشنگٹن نے اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کے اسلحے کے پیکیج کی منظوری دی تھی، جس میں جیٹ طیارے، فوجی گاڑیاں، بم اور میزائل شامل تھے۔ اس کے بعد نومبر میں 68 کروڑ ڈالر کے ایک اور پیکیج کی منظوری دی گئی، جس میں بم اور دیگر جنگی آلات شامل تھے۔

اب، اپنی مدت صدارت کے آخری دنوں میں، جو بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو مزید 8 ارب ڈالر کے اسلحہ اور میزائل فروخت کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔