نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک )دنیا بھر میں ریپ کیپٹل کی شہرت رکھنے والے بھارت میں خاتون ہونا جرم بن گیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کا بیٹی بچائو، بیٹی پڑھائو کا نعرہ جھوٹا ثابت ہو رہا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتیوں کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال بن گیا ہے۔ مودی سرکار میں خواتین کی عزت ،آبرو ، جان اور آزادی سب غیر محفوظ ہیں جبکہ تعلیمی ادارے جنسی درندگی کے مراکز بن چکے ہیں۔مودی حکومت بیٹی بچائو، بیٹی پڑھا ئوکا نعرہ صرف سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرہی ہے اور حقیقت میں نریدرنر مودی خواتین کے تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں۔
این ڈی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کولکتہ لا کالج میں 24سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیاتھا۔ ملزمان میں 2 سینئر طالبعلم اور ایک سابق طالبعلم شامل ہیں، جنہوں نے طالبہ کو زبردستی گارڈ روم میں بند کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔بعد ازاں ملزمان طالبہ کو بلیک میل بھی کرتے رہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق زیادتی کا مرکزی ملزم منوجیت مشرا، سابق طالبعلم اور استاد، کالج میں بااثر سیاسی روابط کی بدولت آج بھی آزاد ہیں۔ ملزم منوجیت مشرا ترنمول کانگریس طلبہ تنظیم سے وابستہ ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعے کی اطلاع کالج انتظامیہ کو پولیس یا طلبہ کے بجائے میڈیا کے ذریعے ملی، جس سے انتظامیہ کی بے خبری اور سکیورٹی کی سنگین ناکامی بے نقاب ہوتی ہے۔ بھارت خواتین کے لیے ایک جیل بن چکا ہے، جہاں قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق ہر سال 30ہزارسے زائد خواتین عصمت دری کا شکار ہوتی ہیں ۔ بھارت میں ہر گھنٹے تقریبا 43 خواتین جنسی استحصال کا شکار ہوتی ہیں۔ حال ہی میں امریکا کی جاری کردہ نئی ٹریول ایڈوائزری نے بھی مودی سرکار کی ناکامی پر مہر ثبت کر دی ہے۔