ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک )امریکا میں طلب بڑھنے پر خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو اضافہ دیکھا گیا جبکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں سے متعلق غیر یقینی صورتحال نے بھی قیمتوں کو سہارا دیا۔کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز ابتدائی کاروبار میں دو ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے اور 27 سینٹ یا 0.40 فیصد اضافے کے ساتھ 67.11 ڈالر فی بیرل پر جا پہنچے جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے بھی 29 سینٹ یا 0.46 فیصد بڑھ کر 63 ڈالر فی بیرل میں طے پائے۔
امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر 60 لاکھ بیرل کی کمی کے ساتھ 420.7 ملین بیرل رہ گئے جبکہ رائٹرز کے سروے میں صرف 18 لاکھ بیرل کمی کی توقع ظاہر کی گئی تھی۔ای آئی اے کے مطابق پٹرول کے ذخائر میں بھی 27 لاکھ بیرل کی کمی ہوئی جو 9.15 لاکھ بیرل کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے جس سے موسمِ گرما کی سفری سرگرمیوں کے دوران ڈرائیونگ کی مسلسل مانگ ظاہر ہوتی ہے۔
اسی رجحان کو جیٹ فیول کے چار ہفتوں کے اوسط استعمال میں اضافے سے بھی تقویت ملی، جو 2019 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔اے این زیڈ کے سینئر کموڈٹی اسٹریٹجسٹ ڈینیئل ہائنس نے جمعرات کو اپنے نوٹ میں کہا کہ امریکا میں مضبوط طلب کے اشاروں نے مارکیٹ کو سہارا دیا اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔