ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک )روس اور اس کے قریبی اتحادی بیلا روس نے جمعہ کو نیٹو کی سرحد کے قریب بڑے پیمانے پر فوجی مشق “زیپاد2025” کا آغاز کر دیا ہے،یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دو روز قبل پولینڈ نے اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے روسی ڈرونز کو مار گرایا تھا۔رائٹرز کے مطابق یہ مشق روس اور بیلا روس کے مختلف ٹریننگ گراؤنڈز پر ہو رہی ہے، جن میں پولینڈ کی سرحد کے قریبی علاقے بھی شامل ہیں۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق پہلے مرحلے میں فوجی دستے روس اور بیلا روس پر حملے کو پسپا کرنے کی مشق کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں “یونین اسٹیٹ” کی علاقائی سالمیت بحال کرنے اور دشمن کو کچلنے کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا جس میں دوست ممالک کے فوجی دستے بھی شریک ہوں گے۔بیلا روس مغرب میں تین نیٹو ممالک پولینڈ، لیتھوانیا اور لٹویا جبکہ جنوب میں یوکرین کے ساتھ سرحد رکھتا ہے ، کریملن نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کی اس مشق پر تشویش روس مخالف جذبات پر مبنی ہے۔ روس نے پولینڈ میں ڈرون گرائے جانے کے واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا تاہم مغربی ممالک نے اسے نیٹو کے لیے ایک وارننگ اور ردعمل کے امتحان کے طور پر دیکھا۔روس نے اس الزام کی تردید کی کہ اس کے ڈرونز نے جان بوجھ کر پولینڈ کی حدود کو نشانہ بنایا۔
وزارت دفاع نے کہا کہ ڈرونز یوکرین کے مغربی حصے میں کارروائی پر مامور تھے اور پولینڈ کو نشانہ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روسی ڈرونز کا پولینڈ میں داخلہ ممکنہ طور پر ایک “غلطی” ہو سکتا ہے،میں اس صورتحال سے بالکل خوش نہیں ہوں لیکن امید ہے کہ یہ معاملہ جلد ختم ہوگا۔