دنیا کے معمر ترین شخصیت کی سند حاصل کرنے والی جاپانی خاتون 119 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔رپورٹ کے مطابق جاپان سے تعلق رکھنے والی خاتون ’کین تاناکا‘ کا جنم 2 جنوری 1903 میں جاپان کے جنوب مغربی علاقے فوکاکا میں ہوا تھا۔
یہ وہی سال ہے جس میں رائٹ برادران نے پہلی بار اڑان بھری تھی اور میری کیوری نوبیل انعام حاصل کرنے والی پہلی خاتون بنی تھیں۔کین کی کچھ عرصہ قبل تک بہتر حالت تھی اور وہ ایک نرسنگ ہوم میں رہتی تھیں جہاں وہ بورڈ گیمز، ریاضی کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ سوڈا اور چاکلیٹ سے لطف اندوز ہوتی تھیں۔
کین نے اپنی زندگی کے اوائل میں مختلف کاروبار بھی کیے جن میں نوڈلز کی دکان اور ایک چاول کیک کی دکان شامل ہے اور انہوں نے ایک صدی پہلے یعنی 1922 میں تاناکہ نامی ایک شخص سے شادی کی تھی اور چار بچوں کو جنم دینے کے ساتھ ساتھ ایک بچے کو گود بھی لیا تھا۔
2019 میں جب گنیز ورلڈ ریکارڈ نے ان کو دنیا کی معمر ترین شخصیت تسیلم کیا تھا تو ان سے پوچھا گیا کہ وہ زندگی میں کس لمحہ میں زیادہ خوش ہوئی تھیں اس پر انہوں نے کہا تھا کہ وہ موجودہ دور سے سب سے زیادہ لطف اندوز ہورہی ہیں۔
اپنی روزمرہ زندگی میں وہ صبح چھ بجے جاگ جاتی تھیں، دوپہر کے وقت ریاضی کی تعلیم حاصل کرتی تھیں اور کیلی گرافی کرتی تھیں۔
گنیز بک میں لکھا گیا ہے کہ کین کی پسندیدہ گیم اوتھیلو ہے اور وہ اس میں اتنی ماہر ہیں کہ نرسنگ ہوم کے بقیہ تمام افراد اور ملازمین کو بھی شکست دے دیتی ہیں۔