یورپی یونین نے یوکرین جنگ کے باعث روس پر پابندیوں کے چھٹے مرحلے میں روس سے تیل کی تمام خریداری روکنے کا اعلان کردیا۔
یہ اعلان یورپی کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے آج اسٹراسبرگ میں جاری یورپی پارلیمنٹ کے سیشن میں روس کے حوالے سے جاری بحث کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس چھٹے مرحلے میں یورپی کمیشن نے دیگر پابندیوں کے علاوہ یہ بھی تجویز کیا ہے کہ روس سے ہر طرح کی تیل کی خریداری روک دی جائے۔
اس میں پائپ لائنوں اور دیگر تمام ذرائع سے آنے والے خام تیل، ریفائن آئل اور اس کی دیگر مصنوعات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی خریداری روکنے پر مرحلہ وار عمل کیا جائے گا۔ لیکن خام تیل کی خریداری آئندہ 6 ماہ کے اندر اندر روک دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ کچھ ممبر ریاستوں کی معیشت کا بہت بڑا انحصار روس سے تیل کی خریداری پر ہے۔ لیکن یوکرین پر جارحیت کے جواب میں روس کو روکنا ضروری ہے۔
اس موقع پر انہوں نے پابندیوں کے چھٹے مرحلے میں روس کے کئی بینکوں پر رقوم بھیجنے کے سوئفٹ نظام، اس کے اعلیٰ فوجی حکام اور تین ریاستی ٹی وی چینلز کی یورپین یونین میں نشریات پر پابندی کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہاکہ ہم جارح روسی صدر کی پروپیگنڈہ مشینری کو ہرگز اپنی سرزمین پر پھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔