امریکی خاتون اپنی بلی کو 3 سال کی جدوجہد کے بعد انصاف دلوا کر خودکروڑ پتی بن گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست واشنگٹن میں پیش آنے والے اپنی نوعیت کے انوکھے مقدمے میں عدالت نے بلی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے ریاست کو حکم دیا کہ بلی کی مالکن کو 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی جائے، یہ رقم پاکستانی کرنسی میں 2 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2019 میں انا ڈینیلی نامی خاتون کی بلی ‘مسکا’ پر پڑوسی نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ بلی کھلے عام علاقے میں گھومتی پھرتی ہے اور دوسرے جانوروں کو ہراساں کرنے میں ملوث ہے جس پر ریاست کی ‘اینیمل کنٹرول ایجنسی’ نے بلی کو تحویل میں لے کر بلیوں کی ‘جیل’ منتقل کردیا اور بلی کی مالکن کو بھاری جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
تاہم بلی کی مالکن نے الزامات اور جرمانےکو عدالت میں چیلنج کردیا اور 3 سال کی قانونی جنگ لڑنے کے بعد اپنی پالتو بلی اور خود کو انصاف دلوانے میں کامیاب ہوگئی۔
تاریخی فیصلے کے بعد نہ صرف بلی بے قصور قرار پائی بلکہ اپنی مالکن کو بھی کروڑ پتی بنادیا۔
عدالت نے مقدمے میں بلی پرعائد تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ ریاست بلی کی مالکن کو غلط الزامات پر ہرجانےکی مد میں 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی رقم ادا کرے۔
جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے عدالتی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔