اسلام آباد(نیوز رپورٹر)آل پاکستان جیو سائنٹسٹ ایسوسی ایشن کے بانی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر عادل نصیر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ پوری وادی کشمیر جیل خانہ بن چکی ہے۔ بھارت ریاستی طاقت کے ذریعے زیادہ دیر کشمیر پر اپنا قبضہ قائم نہیں رکھ سکے گا۔مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کا قبرستان بن کر رہے گا۔ بھارت اسرائیلی فارمولے کے تحت مقبوضہ کشمیر پر اپنا تسلط قائم کر رہا ہے۔ مودی نے جنگ مسلط کی تو بھارت کو راکھ کا ڈھیر بنا دیں گے۔ نوے لاکھ کشمیری بارہ لاکھ بھارتی فوج کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
کشمیر کو دوسرا فلسطین نہیں بننے دیا جائے۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ سقوط ڈھاکہ سے کم سانحہ نہیں۔ کشمیر کی سنگین صورت حال سے دنیا کو آگاہ کرنے کے لئے پاکستانی سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کا بھارتی اقدام شملہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ کشمیر میں چھیڑ چھاڑ مودی کو مہنگی پڑے گی۔ بھارت اب زیادہ دیر مقبوضہ کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یکجہتی کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔پروفیسر عادل نصیر نے مزید کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج کے انخلاء کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔
عالمی برادری نے کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔مسئلہ کشمیر کا حل ہی خطے میں امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔بھارت نے جنوبی ایشیاء کو آتش فشاں بنا رکھا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہ ہونا بڑا المیہ ہے اقوام متحدہ اگر اپنی قرارداد پر عمل نہیں کروا سکتا تو پھر اقوام متحدہ کی فعالیت اور غیر جانبداری پر سنجیدہ سوالات اٹھتے ہیں. مظلوم و محکوم کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی مدد کرنا امت مسلمہ پر فرض ہے۔انہوں نے کہا کشمیریوں کو تیسری دنیا کا انسان ہونے کیوجہ سے برابر انسانی بنیادوں پر ٹریٹ نہیں کیا جارہا ہے۔دنیا کو اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ کشمیری مسلمان آزادی کی جنگ تین کروڑ انسانوں کے پیدائشی حق خود ارادیت کے لیے غیر مشروط طور پر لڑ رہے ہیں.