عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کو مذہبی اقلیتوں کے خلاف مظالم پر جوابدہ بنائیں اور فوری مداخلت کریں ، نیلم طورو

پشاور( نیوز رپورٹر )خیبر پختونخوا ویمن کمیشن کی سابق چیئرپرسن اور معروف سماجی رہنما نیلم طورو نے پاہلگام واقعے سے متعلق بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بھارت کی اندرونی بدانتظامی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت کا ہمیشہ سے یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب بھی اندرونی طور پر ناکام ہوتا ہے، تو پاکستان کے خلاف جھوٹا اور منظم پراپیگنڈا شروع کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاہلگام کا واقعہ یقیناً افسوسناک ہے، لیکن اس سانحے کا الزام پاکستان پر ڈالنا نہ صرف زیادتی ہے بلکہ حقائق کو خطرناک انداز میں مسخ کرنا ہے۔

نیلم طورو نے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ “ہماری بہادر افواج نے عالمی امن کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔ ان کی قربانیوں کو جھوٹے الزامات سے داغدار کرنا ناقابلِ برداشت ہے”، انہوں نے بھارت میں مسلمانوں، بالخصوص خواتین کے ساتھ بڑھتے ہوئے مظالم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “مسلمان خواتین کو حجاب پہننے سے لے کر آزادانہ زندگی گزارنے تک کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے، خواتین کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور مذہبی عدم برداشت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے.

نیلم طورو نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مذہبی اقلیتوں کے خلاف مظالم پر جوابدہ بنائیں اور فوری مداخلت کریں ، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “ہم پاکستان کی خودمختاری، وقار اور افواجِ پاکستان کی قربانیوں کے دفاع میں متحد ہیں۔ کوئی بھی پراپیگنڈا ہماری یکجہتی کو متزلزل نہیں کر سکتا”اختتام پر انہوں نے نعرہ لگایا: “پاکستان زندہ باد، پاک فوج پائندہ باد!”.