کراچی سے لاہور پہنچ کر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرہ کو پنجاب سے بازیاب کرالیا گیا ہے۔ ایس ایس پی زبیر نذیر شیخ کے مطابق دعا زہرہ کے شوہر کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے، دونوں کو قانونی تقاضوں کے بعد کراچی لایا جائے گا۔
پولیس نے بتایا کہ دعا زہرہ کو بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں سے بازیاب کرایا گیا ہے۔سی آئی اے پولیس نے دعا اور اس کے شوہر کو ایک وکیل کے گھر سے برآمد کیا ہے جس کے بعد انہیں کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
دعا کے شوہر ظہیر کے سارے اہلخانہ پہلے ہی کراچی پولیس کی حراست میں ہیں۔سندھ پولیس نے دعا زہرہ کی بازیابی کیلئے وزارت داخلہ سے مدد مانگی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کو 10 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔آئی جی سندھ نے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، خط کے متن کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرہ کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ لڑکی کی بازیابی کے لئے آئی جی پنجاب کو سندھ پولیس کی معاونت کی ہدایت کی جائے۔واضح رہے کہ دعا زہرہ کے اغواء کا معاملہ رواں سال اپریل میں رپورٹ ہوا تھا، دعا زہرہ کو ایک ماہ 21 دن بعد بازیاب کرایا گیا ہے، وہ الفلاح گولڈن ٹاؤن سے 16 اپریل کو لاپتہ ہوئی تھی۔
دعا زہرہ کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس نے سانگھڑ میں بھی چھاپے مارے تھے، دعا زہرہ نے 26 اپریل کو لاہور میں پولیس کو شوہر کے ساتھ رہنے کا بیان دیا تھا۔