قومی اسمبلی میں فنانس بل 23-2022ء کی منظوری دے دی گئی۔قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ایوان میں تحریک پیش کی، جس کے بعد ایوان نے فنانس بل 23-2022ء کی شق وار منظوری دے دی۔
وزیرِ مملکت عائشہ غوث پاشا نے آئندہ مالی سال میں مرحلہ وار بنیادوں پر پیٹرولیم لیوی ٹیکس میں 50 روپے اضافے کی ایوان سے منظوری مانگ لی۔
قومی اسمبلی نے پیٹرولیم مصنوعات پر مرحلہ وار 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی ترمیم بھی منظور کر لی۔
اس حوالے سے وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی صفر ہے، 50 روپے فی لیٹر لیوی یکمشت عائد نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی لگانے کا اختیار قومی اسمبلی نے حکومت کو دے رکھا ہے۔
قومی اسمبلی نے تاجروں سے بجلی کے بلوں کے ذریعے سیلز ٹیکس وصول کرنے سے متعلق تنخواہ دار طبقے کے لیے نئی ٹیکس شرح سے متعلق ترامیم بھی شق وار منظور کر لیں۔
وزیرِ مملکت عائشہ غوث پاشا نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے ٹیکس لائے ہیں جو صاحبِ ثروت لوگوں پر لگیں گے۔
ان کا کہناہے کہ ہم نے یہ اس لیے کیا کہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے، ہم نے جو تبدیلیاں کیں وہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے طے کی تھیں۔
عائشہ غوث پاشا کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم ذمے دار قوم ہیں، صرف اپنے وعدوں کی پاسداری کر رہے ہیں۔