وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی نے 186 اراکین کی کابینہ بنائی تو پھر ان کے خلاف کارروائی کرنے میں ایک مہینہ لگے گا، اور اگر 186 اراکین کی کابینہ نہ بنائی تو دوسرے یا تیسرے دن ایسے حالات ہوں گے کہ ہم تحریک عدم اعتماد پر غور کررہے ہوں گے۔
نجی ٹی وی چینل پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں پنجاب میں ٹارگٹ کیا گیا ہے، اداروں سے نہ تعاون مانگا اور نہ چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نہ ہم سے پنجاب واپس لے سکتے تھے نہ انہوں نے واپس لیا ہے، چوہدری پرویز الٰہی عدلیہ کے فیصلے کے آپریشن کے نتیجے میں برسرِ اقتدار آئے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا اگر پی ٹی آئی مرکز پر حملہ آور ہونا چاہتی ہے تو اپنا شوق پورا کرلے، ہم پوری طرح تیار ہیں، 25 مئی کی ایکسرسائز ان کے ذہن میں ہو گی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی کے ساتھ جب بھی بیٹھنے کی بات کی تو انہوں نے ہمیں گالیاں دیں، جو شخص خودپرستی میں مبتلا ہو اس کے ساتھ کیا بات ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے گزشتہ روز پنجاب میں گورنر راج لگانے کی بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پنجاب میں میرا داخلہ بند کیا گیا تو یہ گورنر راج کا آغاز ہو گا۔